حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ حوزہ علمیہ میں بین الاقوامی و مواصلاتی امور کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین سید مفید حسینی کوہساری نے ایک انٹرویو میں امن کے عالمی دن (International Day of Peace) کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: 21 ستمبر کا دن امن کے بین الاقوامی دن کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ہر سال اس دن اقوام متحدہ اور کئی دوسرے ممالک میں امن کی گھنٹی علامتی طور پر بجائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا: درحقیقت اس دن کو امن کا احترام اور دنیا میں امن کی اہمیت کو واضح کرنے کے طور پر منایا جاتا ہے کہ جس نے اس سال ایک خاص اہمیت اختیار کی ہے چونکہ یہ دن زیارت اربعین کے ساتھ اکٹھا ہو گیا ہے۔
حجت الاسلام کوہساری نے کہا: اس سلسلے میں زیارت اربعین اس لئے اہم ہے کیونکہ یہ دنیا میں امن کا سب سے بڑا اور شاندار عملی نمونہ ہے۔ اس روز دنیا کی کئی ثقافتیں اور ممالک ایک جگہ اکٹھے ہو کر دنیا کو یہ دکھانے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ امن پسند ہیں۔ الحمد للہ اہل تشیع کو یہ بہت بڑی سعادت حاصل ہے کہ وہ زیارت اربعین بڑے پیمانے پر منعقد کرتے ہیں اور دنیا بھر سے مختلف مذاہب ، ادیان ، ثقافتوں اور مختلف زبانوں کے لوگ جمع ہوتے ہیں اور اس روحانی پروگرام میں شرکت کرتے ہیں۔ لہذا اس عظیم پروگرام کو امن و سکون ، اخلاقیات اور انسانیت کا اعلیٰ اور شاندار نمونہ قرار دیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: زیارت اربعین کو یونیسکو نے 2019ء میں دنیا کے سب سے بڑے روحانی اجتماع کے طور پر تسلیم کیا ہے جو اس دن کی اہمیت اور دنیا میں ایک شاندار روحانی تحریک کے طور پر اس کی عظیم مقام کو ظاہر کرتی ہے۔
حجت الاسلام اور مسلمان حسینی کوہساری نے کہا: زیارت اربعین کے موقع پر 20 ملین (دو کروڑ) سے زائد زائرین کرام نجف اور دوسرے شہروں سے کربلا تک کا دسیوں کلومیٹر کا سفر حضرت اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کے عشق میں پیدل طے کرتے ہیں۔
حوزہ علمیہ میں بین الاقوامی و مواصلاتی امور کے سربراہ نے کیا: اربعین کے راستے میں کوئی بھی فرد کسی دوسرے کی قومیت ، ثقافت ، مذہب اور عقائد کے بارے میں نہیں پوچھتا۔
انہوں نے مزید کہا: زیارت اربعین کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ یہ دنیا میں تفکر و منطق کے ساتھ امن و صلح کا پیغام پہنچاتی ہے اور اگر امن کا پیغام معنویت کے ساتھ ہو ، ظلم کے خلاف ہو ، جہادی اور مقاومتی ثقافت اور حسینی جذبہ اور شعور رکھتا ہو تو یہ صلح کا پیغام حامل امن ہے اور ہمیشہ پائیدار بھی ہے۔