حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے دینی امور کے ماہر حجت الاسلام والمسلمین مرتضی ادیب یزدی نے تہران میں کہا: اربعین حسینی کا پیدل سفر حضرت سید الشہداء علیہ السلام کی تحریک کا تسلسل ہے اور یہ پیغام اپنی قرآنی حقیقت کی وجہ سے آج تک زندہ ہے جبکہ اس کے مقابلے میں یزید ملعون کا کوئی نام و نشان باقی نہیں۔
انہوں نے کہا: آج مقاومتی محاذ کی حیات اور پائیداری کربلا کی تحریک کی مرہون منت ہے اور اربعین حسینی کا پیدل سفر اس محاذ کو تقویت دیتا ہے۔ امام حسین علیہ السلام کے قیام سے جڑی یہ جوش و ولولہ ہمیشہ باقی رہے گا اور کوئی بھی چیز اسے ختم نہیں کر سکتی۔
حجت الاسلام والمسلمین ادیب یزدی نے کہا: اربعین حسینی میں مبلغین کا اصل فریضہ جہادِ تبیین ہے اور حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے اسی ذریعے عاشورا کی تحریک کو زندہ رکھا اور کربلا کے قیام کا پیغام لوگوں تک پہنچایا۔
انہوں نے کہا: رہبر معظم انقلاب نے ہمارے ملک پر صہیونی حکومت کی جارحیت میں شہید ہونے والوں کی چہلم پر اپنے پیغام میں جہادِ تبیین کے ذریعے ان شہداء کے نام اور یاد کو زندہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ عاشقانِ حسین کا اربعین حسینی میں عظیم اجتماع جہادِ تبیین سے زیادہ گہری معنویت حاصل کرتا ہے جبکہ اس اجتماع کو بےمحتوا کرنے کی کوشش دشمن کا منصوبہ ہے۔
دینی امور کے اس ماہر نے کہا: مسئلہ غزہ کو اربعین حسینی کے پیدل سفر میں مرکزی موضوع بنایا جانا چاہیے۔ صہیونی حکومت ہر روز غزہ میں نئی مظالم کی داستانیں رقم کر رہی ہے اور اس کے باوجود انسانی حقوق اور اقوام کے دفاع کا دعویٰ کرنے والے بین الاقوامی ادارے اور بدقسمتی سے کئی اسلامی ممالک کے حکام کوئی مؤقف اختیار نہیں کرتے۔ ایسی صورتِ حال میں جب درجنوں ممالک کے لوگ اربعین حسینی کے عظیم اجتماع میں شرکت کرتے ہیں، مبلغین کو چاہیے کہ وہ فلسطین کے مظلوم عوام کی مظلومیت بیان کریں۔









آپ کا تبصرہ