۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
حجت الاسلام سجاد کاوه

حوزہ / حوزہ علمیہ کردستان کے استاد نے کہا: اربعینِ حسینی (ع) عالم اسلام کے اتحاد و وحدت اسلامی کو مضبوط کرنے کی ایک بہترین ذریعہ ہے۔ اس لیے جو بھی شخص یا کوئی بھی تحریک ان مراسم میں اسلامی مذاہب کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرے تو بغیر کسی شک کے اسے مغربی انٹیلی جنس کا کارندہ سمجھا جانا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی صوبہ کردستان میں حوزہ نیوز کے نامہ نگار کے ساتھ انٹرویو میں حجۃ الاسلام والمسلمین سجاد کاوہ نے کہا: دنیا کی سب سے بڑے اجتماعات میں سے ایک اربعینِ حسینی کی واک ہے جس نے گذشتہ چند سالوں سے دنیا بھر کے لوگوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔

حوزہ علمیہ کردستان کے استاد نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اربعین واک کی تبلیغی جہتیں بھی بہت متنوع اور انتہائی متاثر کن ہیں اور ایک طرح سے عالم اسلام میں جس دن سے یہ واقعہ شروع ہوا ہے، ہم دنیا بھر کے مسلمانوں کی حقیقی طاقت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

اربعین؛ عالم اسلام کے اتحاد کو مضبوط کرنے کا باعث ہے

انہوں نے کہا: اربعینِ حسینی اپنے اندر استکبار اور استعمار کے خلاف عالم اسلام کے اتحاد کا پیغام لئے ہوئے ہے۔ اربعینِ حسینی کا عظیم اجتماع یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسلامی ممالک کے اندر کتنی عظیم طاقت موجود ہے اور دوسری طرف ان مراسم کا انعقاد ایک طرح سے یہ ظاہر کرتا ہے کہ دہشت گردی اور عالمی صہیونیسم کے پاس اب اپنی بقا کا وقت نہیں ہے۔

حجۃ الاسلام کاوہ نے کہا: زائرین کربلا کو چاہیے کہ وہ ایسے مذہب مخالف افراد اور تحریکوں کی سرگرمیوں سے ہوشیار رہیں جو شیعہ اور سنی کی آڑ میں اختلاف اور نفاق پھیلانے کی کوشش میں ہوتے ہیں اور کبھی بھی ان منحرف حرکات کے دھوکے میں نہ آئیں کیونکہ یہ مذموم تحریکیں اپنے تئیں اس کوشش میں ہیں کہ سنی اور شیعہ بھائیوں کے درمیان کبھی بھی اتحاد و وحدت قائم نہ ہو۔

انہوں نے کہا: اربعین حسینی بذات خود عالم اسلام کے اتحاد کو تقویت دینے کا ایک بہترین میدان ہے، اس لیے جو کوئی یا تحریک اس تقریب میں اسلامی مذاہب کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرے بلاشبہ نہ صرف وہ مسلمان نہیں ہے بلکہ انہیں مغرب اور اس کے حامی ممالک کے جاسوسی اور انٹیلی جنس کا کارندہ سمجھنا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .