۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
علامہ راجہ ناصر و علامہ اقبال

حوزہ/ سربراہ مجلس وحدت المسلمین پاکستان نے یوم اقبال کی مناسبت سے اپنے پیغام میں کہا: وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے لیے علامہ اقبال کے ان فرمودات پر عمل کرنا ہوگا جن میں وہ مسلمانوں کو باہم ہونے کا درس دیتے ہیں۔یہی حقیقی اسلام ہے جو لوگوں کو آپس میں جوڑتا ہے۔مسلمانوں کے مختلف مسالک کے درمیان نفرت اور دوریاں پیدا کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےعظیم مفکر، شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے 144ویں یوم پیدائش کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ امت مسلمہ کی بیداری کے لیے علامہ اقبال کے تصور خودی کو اپنے اوپر لاگو کرنا ہو گا۔ مسلمانوں کی کھوئی ہوئی عظمت رفتہ کی بحالی کے لیے گزشتہ صدی کے عظیم فلسفی کا اضطراب ان کی شاعری سے عیاں ہے۔وہ مسلم امہ کو ان کے حقیقی تشخص سے روشناس کرا کے ان کے روایتی وقار و مرتبے کو بلند دیکھنے کے آرزومند تھے۔برصغیر کے مسلمانوں کے لیے الگ ریاست کے قیام کا نظریہ ان کے افکار کا ترجمان ہے۔انہوں نے مسلمانان برصغیر کی فکری سطح کو بلند کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔آج پوری دنیا کے مسلمان اس سچے عاشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم علامہ اقبال کی تعلیمات کو مشعل راہ بنا کر عزت و حمیت کے ساتھ زندگی بسر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقبال نے جس طرح کی ریاست کا خواب دیکھا تھا ہماری بدقسمتی ہے کہ ہمیں ارض پاک کی صورت میں اس طرح کی ریاست نہیں ملی۔پاکستان  کے بائیس کروڑ باسی یہ چاہتے ہیں کہ وطن عزیز کی تشکیل ایسی ریاست کی صورت میں ہو جہاں مساوات،بھائی چارے اور عدل وانصاف کی حکمرانی ہو۔جہاں ملک میں بسنے والے ہر فرد کو مذہبی آزادی حاصل ہو۔جہاں دین کے نام پر بے گناہ لوگوں کا خون نہ بہایا جائے۔جہاں شدت پسند عناصر تکفیر و قتل کے فتوے نہ بانٹتے پھریں۔

انہوں نے کہا وطن عزیز کی سالمیت و بقا کے لیے علامہ اقبال کے ان فرمودات پر عمل کرنا ہوگا جن میں وہ مسلمانوں کو باہم ہونے کا درس دیتے ہیں۔یہی حقیقی اسلام ہے جو لوگوں کو آپس میں جوڑتا ہے۔مسلمانوں کے مختلف مسالک کے درمیان نفرت اور دوریاں پیدا کرنے والوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .