حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے غسل کے بدلے تیمم کے بعد بھی عذر شرعی باقی رہنے کے حکم کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے۔ جسے ہم یہاں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لئے ذکر کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب سے پوچھے گئے اس استفتاء اور اس کے جواب کا متن اس طرح ہے:
سوال: جس شخص کے لئے ایک مدت تک پانی کا استعمال نقصان دہ ہے اور اس کی ذمہ داری غسل کے بدلے تیمم ہے تو کیا وہ ہر واجب نماز کے لئے تیمم کرے یا اس مدت کے لئے ایک مرتبہ تیمم کرنا ہی کافی ہے؟
جواب: جس کی ذمہ داری تیمم ہے تو مذکورہ سوال میں تیمم کے جواز کے لئے جب تک عذر شرعی باقی ہے اور اس سے پیشاب اور نیند وغیرہ کی طرح کوئی حدث بھی سرزد نہیں ہوا تو وہی تیمم کافی ہے لیکن اگر اس سے حدثِ اصغر یعنی نیند، پیشاب وغیرہ سرزد ہوا ہو تو احتیاطِ واجب کی بنا پر (جن اعمال کے لئے طہارت شرط ہے) اسے غسل کے بدلے تیمم اور وضو بھی کرنا ہو گا اور اگر وضو کرنے سے معذور ہو تو وضو کے بدلے ایک اور تیمم بھی انجام دے گا۔