۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا شیخ غلام حسن واعظی

حوزہ/ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر حجۃ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی کی اقتداء میں ادا کی گئی نمازِ جنازہ، مرحوم کو پرنم آنکھوں کے ساتھ اپنے آبائی گاؤں ہندرمان کے قبرستان میں سپردخاک کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمعیۃ العلماء اثنا عشریہ کرگل کے متولی اور سابق مرکزی امام جمعہ کرگل اور قاضی القضاۃ مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج شیخ غلام حسن واعظی (رحمۃ اللہ علیہ) نے مختصر علالت کے بعد سنیچر کے شب پوین میں واقع اپنے رہائش گاہ پر اپنی آخری سانسیں لی۔

تصویری جھلکیاں: ہزاروں نم آنکھوں کے ساتھ سابق امام جمعہ کرگل مولانا شیخ غلام حسن واعظی سپرد خاک، نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے کی شرکت

آج صبح پوین میں غسل میت کے بعد لوگوں نے مرحوم مغفور کا جسد خاکی ماتمی جلوس کی شکل میں حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل کے احاطہ میں پہنچا۔ اس موقع پر پوین کے نوجوان نوحہ خوانی کر رہے تھے اور لوگ سینہ زنی کرتے ہوئے قریب گیارہ بجے اثنا عشریہ چوک پر پہنچا جہاں پہلے سے ضلع کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ ماتمی جلوسوں کی شکل میں جمع ہو رہے تھے اور یہ ماتمی جلوس مرحوم مغفور کے جسد خاکی کے ساتھ احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں داخل ہوا۔ جہاں ضلع کرگل کے مختلف علاقوں سے علماء کونسل جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے ممبران، جمعیت العلماء اثنا عشریہ سے وابستہ شعبہ جات کے مسؤلین اور دیگر علمائے کرام نے مرحوم کو خراج عقیدت پیش کیا اور مرحوم کے صفات اور علمی زندگی کے اس سفر کے بارے لوگوں کو تفصیل سے جانکاری دی۔ جن علمائے کرام نے اس موقع پر لوگوں سے خطاب کئے ان میں حجۃ الاسلام سید مجتبی موسوی سابق نائب صدر جمعیۃ العلماء اثنا عشریہ کرگل، حجۃ الاسلام شیخ محمد امینی، حجۃ الاسلام سید محمد طاہ رضوی مرکز تبلیغات امام رضا سانکو، حجۃ الاسلام شیخ احمد ارمان امام جمعہ پشکم و مسؤل شعبہ مکاتب جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل، حجۃ الاسلام شیخ عبدالله منوری مسؤل حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل اور حجۃ الاسلام شیخ حسین مجلسی کے نام قبل ذکر ہے۔

احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ میں علماء کے خراج عقیدت اور تقاریر کے بعد مرحوم مغفور حجت الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی کے جسد خاکی کو نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتے ہوئے انقلاب منزل المعروف قتل گاہ حسینی لے جایا گیا، تشیع جنازہ اثنا عشریہ چوک اور مرکزی بازار سے ہوتا ہوا انقلاب منزل پہنچا جہاں جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر حجۃ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی نے نماز جنازہ پڑھائی مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی (رحمۃ اللہ علیہ) کے نماز جنازہ میں ضلع کرگل کے گوشہ و کنار سے ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی نماز میت کے بعد متعدد علمائے کرام نے مرحوم مغفور کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے دینی خدمات کو یاد کیا۔

اس موقع پر مقررین نے حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی کی رحلت کو ملت کرگل کیلئے بالخصوص اور ملت جہان تشیع کیلئے ایک نا تلافی نقصان قرار دیا اور کہا کہ آقائ شیخ واعظی کے رحلت سے خطے میں ایک خلا پیدا ہو گیا ہے جس کو پر نہیں کیا جا سکتا۔ جن علما نے اس موقع پر لوگوں سے خطاب کیا ان میں حجۃ الاسلام سید رضا رضوی، حجۃ الاسلام شیخ صادق رجائی چیرمین آئی کے ایم ٹی اور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی کے نام قابل ذکر ہیں۔

تقاریر کے اختتام کے بعد مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی کے جسد خاکی کو اپنے آبائی گاؤں ہندرمان کے طرف لے جایا گیا اور جلوس تشیع جنازہ احاطہ انقلاب منزل سے نکل کر ضلع صدر مقام کے لال چوک، مین بازار، چنگراہ بازار اور بلتی بازار سے ہوتے ہوئے سلکچے اور پھر ہندرمان کی طرف بڑھا اور لوگوں کی جم غفیر ہزاروں کی تعداد میں پیدل مرحوم مغفور کی جسد خاکی کے ساتھ ہندرمان کے طرف روانہ ہوئے یہ بات قبل ذکر ہے کہ ضلع صدر مقام سے ہندرمان کی دوری 12 کلو میٹر سے بھی زیادہ ہے, دوران تشیع جنازہ پوین اور سلکچے کے جوانوں کی طرف تشیع جنازہ میں شریک لوگوں کیلئے مختلف مقامات پر طعام و قیام کا اہتمام کیا گیا تھا۔

مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی رحمۃ اللہ علیہ کی جسد خاکی ان کے آبائی گاؤں ہندرمان پہنچتے ہی وہاں صفہ ماتم بچھ گیا اور ہندرمان گاؤں کے آبائی قبرستان میں پرنم آنکھوں کے ساتھ مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

حجت الاسلام والمسلمین الحاج شیخ غلام حسن واعظی (رحمۃ الله علیہ) نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین آیت الله شیخ علی نجفی برولمو سے حاصل کئے اور اس کے بعد سال 1960 میں اعلیٰ دینی تعلیم کیلئے شہر علم نجف اشرف عراق کا رخ کیا, نجف اشرف میں اس زمانے کے معروف اور جید مراجع عظام مرحوم مغفور آیت الله شیخ ہادی معرفت, آیت الله شیخ مجتبی لنکرانی اور صدر جیسے عظیم فقہا کے پاس سطحیائی تعلیم حاصل کی اور مرحوم مغفور آیت الله العظمی سید ابوالقاسم الخوئی رضوان الله علیہ، مرحوم مغفور آیت الله العظمی شاھرودی رضوان الله علیہ اور آیت الله العظمی شہید سید باقر الصدر جیسے مراجع عظام اور فقہای بزرگان سے درس خارج کی تعلیم حاصل کی اور 17 سال علوم آل محمد علیہم السلام سے اپنی علمی تشنگی کو بھجائی اور سال 1977 میں ملعون صدام کے ظلم کی وجہ سے سرزمین نجف اشرف کو ترک کرکے واپس اپنے وطن تشریف لائے اور اپنے آبائی گاؤں ہندرمان سے ترویج علوم آل محمد علیہم السلام کا آغاز کیا اور چند سال اپنے آبائی گاؤں میں خدمت دین کے بعد ستقچے کھنگرال تشریف لے گئے اور وہاں چند سال خدمت خلق اور ترویج دین کے بعد حوزہ علمیہ اثنا عشریہ میں بحیثیت مدرس اپنی خدمات انجام دیئے اور اس کے بعد کئی مرتبہ بحیثیت ممبر علاقہ چن لئے گئے اور پھر کئی سال پوین میں مکتب اثنا عشریہ کی ذمہ داری قبول کی اور اس کے ساتھ ساتھ امام جمعہ اور قاضی القضات کی ذمہ داری بھی بخوبی سرانجام دیا, مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی نے اپنی زندگی کے 30 سال پوین میں واقع اپنے عارضی رہائش گاہ پر گزاری۔

مرحوم مغفور حجت الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی (رحمۃ الله علیہ) انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کہ جس کو پورے ہندوستان اور بیرون ہندوستان میں ایک مرکزی حیثیت حاصل ہے ہمیشہ اس مرکز کے ساتھ کھڑے رہے اور ہر ممکن تعاون کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے اور ہر مشکل وقت میں جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے ساتھ پائیدار تعلقات بنائے رکھا, مرحوم مغفور حجت الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی انجمن جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے بانی مرحوم مغفور حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ محمد مفید (رحمۃ الله علیہ) سے کافی متاثر تھے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ غلام حسن واعظی کی رحلت پر مذہبی, سماجی اور سیاسی حلقوں میں اظہار افسوس اور ان کے رحلت کو ایک نا تلافی نقصان سے تعبیر کیا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں مختلف مذہبی, سماجی اور سیاسی تنظیمیں, جماعت اور شخصیات نے اپنے تعزیتی پیغامات جاری کئے گئے ہیں جن میں صدر جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ناظر مہدی محمدی اور اراکین, فیروز احمد خان چیف ایگزیکٹو کونسلر لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کرگل, مرکز تبلیغات امام رضا سانکو, انجمن صاحب الزمان سانکو, امام خمینی میموریل ٹرسٹ, مجلس علماء لیہ, انجمن اہل سنت والجماعت کرگل, انجمن صوفیہ نور بخشیہ, انجمن انقلاب مہدی سورو, انجمن خدمت اجتماعی اور تعلیمی الہادی لیہ, حوزہ نیوز ایجنسی قم, دفتر جمعیت العلماء اثنا عشریہ واحد مشھد مقدس, انجمن بہبودی سادات,زمولانا عمران رضا انصاری صدر جموں کشمیر شیعہ ایسوسیشن, حاجی عنایت علی سابقہ چیئرمین جموں کشمیر لیجسلیٹیو کونسل، ناصر اسلم وانی صوبائی صدر جموں کشمیر نیشنل کانفرنس, جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی, حاجی محمد حنیفہ جان صدر نیشنل کانفرنس کرگل یونٹ، بھارتیہ جنتا پارٹی یونٹ کرگل، کونسلر یوربلتک و سابقہ سی ای سی کاچو احمد علی خان، کونسلر کرگل ٹاؤن و سماجی رکن حاجی محمد عباس عدلپہ، سماجی کارکن اور کرگل ڈیموکریٹک الائنس میں جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے نمائندے سجاد حسین کرگل, ڈسٹرکٹ پنچایت کارڈینشن کمیٹی کرگل, حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل, حوزہ علمیہ جامعتہ البتول, شعبہ مکاتب اثنا عشریہ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, جعفریہ اکیڈمی آف ماڈرن ایجوکیشن کرگل۔جوادیہ پروجیکٹ کیئر, الزہرہ گرلز ہوم, المنتظر ایوسیشن پشکم,حجۃ الاسلام شیخ احمد ارمان امام جمعہ پشکم, حجۃ الاسلام شیخ مصطفیٰ امام جمعہ یوربلتک, حجۃ الاسلام شیخ علی نقی مبلغی امام جمعہ سنجگ, حجۃ الاسلام شیخ حسین خان براموامام جمعہ دارلتبلیغ دراس, الرضا ہیلتھ کیئر اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کرگل, اثناء عشریہ نیٹورک جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل, خدمتگزاران اھل البیت (ع) سروے کمیٹی جمعیت العلماء اثنا عشریہ اور انصار المہدی جوانان اثنا عشریہ کرگل شامل ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .