حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/تحریکِ بیداریِ اُمتِ مصطفیٰ، جامعہ عروۃ الوثقیٰ اور مجمع المدارس تعلیم الکتاب والحکمہ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ سفاکیت کی انتہا ہے۔
لاہور میں علماء سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ سید جواد نقوی کا کہنا تھا کہ انسان نما بھیڑیوں نے ایک نہتے غیر ملکی مہمان کا بہیمانہ قتل کیا، اور یہ بھیانک کھیل بنامِ مذہب کھیلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ یہ بھیانک منظر سیکڑوں افراد نے دیکھا اور سلیفاں بنائیں، نعرے لگائے اور پھر واقعے کو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اس پورے عمل میں پولیس تماشائی بنی رہی، اس کھلی خیانت کے پیچھے انسانیت کا زوال، مادیت پرستی، مذہبی جنون، اخلاقی پستی اور حکومتی بے حسی کار فرما تھی۔
علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ صاحبانِ فراست، ارباب سیاست اور متولیان ریاست ہوش کے ناخن لیں اور زوال یافتہ انسانیت کوزندہ کریں، وقت آگیا ہے کہ قوم کو مذہبی اوباشوں اور انسانیت سوز جلادوں سے نجات دلائیں۔
انہوں نے کہا کہ جس نے ایک انسان کو مارا اس نے پوری انسانیت کو قتل کیا، دیکھنا یہ ہے کہ دنیا میں کوئی پاکستانی اپنے پاکستانی ہونے پر فخر کرے گا؟ یقیناً ان بھیڑیوں کے فعل سے پوری دنیا میں پاکستان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے، حکومت اس پر فوری ایکشن لے اور معاشرے میں رواداری، برداشت، تحمل اور بھائی چارے کی فضا قائم کرنے کیلئے کردار ادا کرے۔