۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
علامہ ناظر تقوی

حوزہ/ موجودہ ملکی صورتحال میں علماء کے کاندھو ں پر ذمہ داری بڑھ گئی ہے علماء کو چاہیے کہ انتہا پسندی کے خاتمے اور اتحاد و وحدت کی فضا کو فروغ دینے کے لیے علماء خطباء اور ائمہ جمعہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو روکا جا سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل علامہ سید ناظر عباس تقوی نے گزشتہ روز امروہہ گراؤنڈ انچولی سو سائٹی میں شہدائے اسلام کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مرکزی و صوبائی ذمہ داران بھی موجود تھے۔

اس موقع پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ یکم جنوری کو ہونے والی شہداء اسلام کانفرنس ملکی استحکام کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہوگی عوام حقیقی معنوں میں ملک کو فلاحی ریاست دیکھنا چاہتے ہیں گزشتہ تین سالوں میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے جب کہ وزیراعظم پاکستان وطن عزیز کو سستا ترین ملک قرار دے رہے ہیں جو عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے مہنگائی کے سبب عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ملک کی صورتحال انتہائی ابتر ہو گئی ہے حکمران عوام سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں بھی ناکام نظر آتے ہیں۔

اس موجودہ ملکی صورتحال میں علماء کے کاندھو ں پر ذمہ داری بڑھ گئی ہے علماء کو چاہیے کہ انتہا پسندی کے خاتمے اور اتحاد و وحدت کی فضا کو فروغ دینے کے لیے علماء خطباء اور ائمہ جمعہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کو روکا جا سکے۔

آخر میں کہا کہ پاکستان تمام مسلمانوں نے مل کر بنایا تھا اور ہم سب کو مل کر اس کی جغرافیائی حدود کا دفاع کرنا ہے اور پاکستان سے انتہاپسندی کا خاتمہ کرنا ہے انشائاللہ یکم جنوری کو اسی امروہہ گراؤنڈ میں ہم اہم اعلان کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .