۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
الشيخ ناصر عباس جعفري /باكستان

حوزہ/مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کو آئین کی رو سے برابری کے حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کو آئین کی رو سے برابری کے حقوق اور مذہبی آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کا کردار کسی محب وطن سے کم نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میدان سیاست سمیت زندگی کے ہرشعبے میں مسیحی برادری اپنے حصے کی خدمات بہترین انداز میں سرانجام دے رہی ہے۔

قائد اعظم محمد علی جناح کے 143ویں یوم ولادت کی مناسبت سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں انتہا پسندی ،پسماندگی ،غربت اور ناخواندگی کو شکست دے کر قائداعظم کے حقیقی پاکستان کی تشکیل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کے پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان انتہا پسندی اور لوٹ مار کرنے والے سیاستدانوں نے پہنچایا۔دہشت گردی کے عفریت نے ملک کے امن کو تباہ کیا جبکہ لوٹ مار کرنے والے سیاست دان ارض پاک کا بدمعاشی بدحالی کا باعث بنے رہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی ریاسست کی آزادانہ داخلہ و خارجہ پالیسی ایک خود مختار ریاست کی شناخت ہوتی ہے۔پاکستان کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت یا دباؤ کو قبول کرنا قائداعظم کے مقصد سے بے وفائی اور ریاست سے بددیانتی ہے۔ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایسے لوگوں کا انتخاب ضروری ہے جو قومی درد اور بے لوث جذبہ رکھتے ہوں۔قائد اعظم کے پاکستان میں طبقاتی تفریق اور استحصال کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ نصف صدی سے زائد عرصے سے خراب نظام کی بہتری ہر حال میں ضروری ہے۔ملک کے متوسط اور نچلے طبقے کی بہتری کے لیے حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن کے فوری ثمرات حاصل ہوں۔غربت اور مہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ایسے مواقع میسر ہونے چاہیے کہ وہ اس سرزمین پر باوقار زندگی بسر کر سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب نے مل کرمادر وطن کو قائد و اقبال کے خوابوں کی حقیقی تعبیر دینی ہے جس کے لیے انفرادی کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ہمیں دوسرے پرمثبت تنقید کے ساتھ ساتھ خود احتسابی پر بھی توجہ دینا ہو گی تاکہ ایک پروقار معاشرہ تشکیل پا سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .