حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عراق کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی حقوق کے حصول،بے روزگاری کے خاتمے اور باوقار طرز زندگی کے لیے پرامن احتجاج ہر باشعورفرد کا آئینی حق ہے۔ قومی مسائل کی آڑ میں تنصیبات اور املاک کو نشانہ بنانے کی اجازت کسی بھی ملک کے قانون میں موجود نہیں ہے۔ملکی سالمیت و استحکام پر حملہ کرنے والے ملک وقوم کے خیرخواہ نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے عراق کی پرامن فضا کو خراب کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔وہاں کے عوام سازشی عناصر کے گمراہ کن پروپیگنڈے کا شکار نہ بنیں۔قومی مسائل کو حل کرنے کے لیے بابصیرت اور دانشمنداہ طرز عمل اختیار کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ عراق سے داعش کے خاتمے میں حشد شعبی(عوامی رضاکار فوج) کے جرات مندانہ کردار کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔عراق کے غیور عوام نے اخوت و اتحاد سے نہ صرف داعش کو شکست دی بلکہ ان عالمی استکباری قوتوں کے عزائم کو بھی خاک میں ملایا جو داعش کی سہولت کار تھیں۔آج امریکہ اور اس کے حواری عراق کے مضبوط دفاع حشد شعبی کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت پروپیگنڈے میں مصروف ہیں تاکہ عوام کے اندر اس عوامی فوج کے خلاف نفرت پیدا کی جا سکے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی مذموم مقاصد کے سامنے عراق کے یہی باوفا بیٹے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوئے اور امریکہ کی حمایت یافتہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو بدترین شکست دی۔عالم استعمار اس عوامی فوج کے وجود سے سخت خائف ہے اور ہر قیمت پر اس کا خاتمہ چاہتا ہے۔گزشتہ روز عراق کی سرحد پر موجود حشد شعبی کے کیمپ پر امریکی حملہ اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ حملے میں متعدد افراد کو شہید کرکے امریکہ نے ایک بار پھر عراق کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے جو سفارتی و اخلاقی آداب کی سنگین خلاف ورزی ہے۔یہ حملہ اس حقیقت کا عکاس بھی ہے کہ امریکہ دہشت گردوں کا حامی اور دہشت گردوں کے دشمنوں سے اس کی دشمنی ہے۔اپنے اہداف کے حصول کے لیے امریکہ عالمی قانون کو اسی طرح پامال کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہا عالمی قوتوں کو اس حقیقت کا درک کرنا چاہیے کہ ظلم و جبر کا دور مختصر ہوتا ہے۔وہ دن دور نہیں جب اس خطے کے عوام امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کو عبرتناک شکست سے دوچار کریں گے۔عراق سے امریکہ کی شکست شیطان کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گی۔