۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
ملاقات

حوزہ/ اسلام آباد کی شیعہ مساجد کے آئمہ جمعہ جماعت نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے مرکزی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیوایم میں ملاقات کی اور عالمی ایشوز سمیت ملکی و قومی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی شیعہ مساجد کے آئمہ جمعہ جماعت نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے مرکزی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیوایم میں ملاقات کی اور عالمی ایشوز سمیت ملکی و قومی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے علمائے کرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز کو اس وقت لاتعداد چیلنجز کا سامنا ہے۔جن کا مقابلہ دور اندیشی ، تدبر اور بہترین حکمت عملی سے ممکن ہے ۔ایران امریکہ تنازع میں پاکستان کو جاندار اور باوقار موقف اختیار کرنے کی ضرورت تھی تاکہ پڑوسی برادر ملک کے جرات مندانہ اقدام کی تائید ہوتی تاہم وزیر خارجہ کے کمزور موقف نے یہ ثابت کیا کہ ہم اپنی خارجہ پالیسی کو عوامی امنگوں یا عالمی حالات کے مطابق طے کرنے میں بااختیار نہیں۔ شاہ محمود قریشی کی ایوان میں تقریر سے امریکی ڈکٹیشن کے اثرات جھلک رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جس منشور کا واویلا مچا کر اقتدار میں آئی اس پر عمل درآمد کی ابھی تک کوئی جھلک نظر نہیں آتی۔پاکستان کو بیرونی ڈکٹیشن اور قرضوں سے آزاد کرنے، ملکی معیشت کی مضبوطی، بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ ، انصاف کی بلاتحصیص فراہمی سمیت تمام دعوے کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔غریب کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جس گھر میں راشن کے اخراجات پورے نہیں ہوتے وہاں تعلیم و ہنر کے لیے وسائل کی دستیابی کیسے ممکن ہے۔تحریک انصاف کی حکومت ناتجربہ کاری کی بھینٹ چڑھتے ہوئے دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کے قریب موجود موقع پرست عناصر کا بھی اس بدحالی میں کلیدی کردار ہے۔عالمی طاقتوں کے مہرے بھی پاکستان کے استحکام کی راہ میں بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں نے عوام کو سخت مایوس کیا ہے۔حکومت خود بھی خیالی دنیا میں رہتی ہے اور عوام کوبھی سہانے خواب دکھا کر خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔موجودہ صورتحال میں علما کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو درپیش مشکلات اور کسی بھی غیر منصفانہ طرز عمل پر خاموش رہنے کی بجائے اپنے اصولی موقف کے ساتھ میدان عمل میں رہیں اور عوام کی درست سمت میں رہنمائی کرتے رہیں.
انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کے لئے علمائے کرام آواز اٹھائیں کیونکہ یہ عمل غیر قانونی غیر آئینی اور غیر انسانی ہے،علمائے کرام نے 9 فروری کو چہلم شہید قاسم سلیمانی کی مناسبت سے پریڈ گرونڈ اسلام آباد میں منعقد اجتماع کی بھر پور حمایت کا اعلان بھی کیا.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .