۲۵ آذر ۱۴۰۳ |۱۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 15, 2024
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری

حوزہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین نے کہا کہ ملک اس وقت نازک ترین موڑ پر ہے۔ ہم اب بحرانوں کی دلدل میں دھس چکے ہیں۔ ان حالات کے ذمہ دار وہ ہیں جو ہم پر مسلط رہیں۔ وہ خود مالدار ہو گئے عوام غریب ہوئے، وہ امیر ہوئے۔ ان کے کارخانے چلتے رہے ملک کا کارخانہ بند ہو گیا۔ اب عوام کو اپنے دیانتدار نمائندوں کا انتخاب کرنا ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک اس وقت نازک ترین موڑ پر ہے۔ ہم اب بحرانوں کی دلدل میں دھس چکے ہیں۔ ان حالات کے ذمہ دار وہ ہیں جو ہم پر مسلط رہیں۔ پاکستان کی بقاء کیلئے مجلس وحدت المسلمین کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کی جانب سے علمدار روڈ میں منعقد ہونے والے انتخابی جلسہ عام کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جلسہ میں علاقہ عمائدین، بزرگوں، نوجوانوں اور خواتین نے کثیر تعداد شرکت کی، جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء سید اسد عباس نقوی، علماء کرام، ایم ڈبلیو ایم کے قومی اسمبلی اور بلوچستان اسمبلی کے نامزد امیدواران، ضلعی کابینہ کے اراکین اور دیگر کارکنان بھی اس موقع پر موجود تھے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے تمام انبیاء کو اس جہاں میں عدل کے نفاذ کیلئے بھیجا۔ عدل کے نفاذ کیلئے عوام کا ساتھ ضروری ہے۔ یہ انکی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ عدل کے نفاذ کیلئے جدوجہد کرے۔ کامیاب ہونا الگ بات ہے، تاہم سب سے پہلی ذمہ داری اور ڈیوٹی کوشش کرنا اور اٹھنا ہے۔ ہم پاکستان میں چھ کروڑ کے قریب ہیں۔ تھوڑے نہیں ہیں۔ کئی ملکوں کی تعداد کے برابر ہے۔ ایک ایک بھول کے ہم گلگت بلتستان سے لے کر کوئٹہ بلوچستان تک اور کراچی کے آخری کناروں تک تقریباً چھ کروڑ سے زیادہ ہیں۔ ہم بہت بڑی طاقت ہے۔ اپنے آپ کو کمتر نہیں سمجھنا چاہیے۔ جب علمدار روڈ کا واقعہ ہوا ہم پانچ دن بیٹھے رہیں۔ احتجاج کیا تھا پانچ دن ایک ظالم حکومت گر گئی۔ وہ ظالم جو یہ کہتا تھا کہ میں شہداء کی فیملی کو ٹشو پیپر کا ٹرک بھیجتا ہوں وہ رسوا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت نازک ترین موڑ پر ہے۔ ہم اب بحرانوں کی دلدل میں دھس چکے ہیں۔ ان حالات کے ذمہ دار وہ ہیں جو ہم پر مسلط رہیں۔ وہ خود مالدار ہو گئے عوام غریب ہوئے، وہ امیر ہوئے۔ ان کے کارخانے چلتے رہے ملک کا کارخانہ بند ہو گیا۔ اب عوام کو اپنے دیانتدار نمائندوں کا انتخاب کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ہمیں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ مگر ہم ایک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم تقسیم نہیں ہوں گے۔ ہم انکی سازش کو جانتے ہیں۔ پاکستان تاریخ کے بدترین دور سے گزر رہا ہے۔ ہمیں اس وطن کو بچانے کی جنگ لڑنی ہے۔ عوام ساتھ دینگے تو ہم کامیاب ہونگے۔ انہوں نے گزارش کی کہ شیعہ سنی، مسلم اور غیر مسلم ہو یہاں آباد ہے پاکستان کی بقاء کے لئے ہمارا ساتھ دے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ آپ ہمیں اپنی ووٹوں کا امیر بنائیں۔ ہم آپ کے ساتھ عہد کرتے ہیں کہ آپ کو کبھی دھوکا نہیں دیں گے۔ ہم سے غلطی ہو سکتی ہے کوتاہی ہو سکتی ہے، مگر کبھی خیانت نہیں کریں گے۔ ہم آپ کی طاقت بنیں گے، آپ کے حقوق کی آواز اٹھائیں گے۔ آپ کے ترجمان بنیں گے، سچے ترجمان بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مائیں بہنیں ہماری طاقت ہیں۔ وہ ہماری مدد کرینگی، تو ہم کبھی ناکام نہیں ہونگے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .