۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
تصویری رپورٹ|کراچی میں "تکریم شہدائے مقاومت و محافظان حرم اہل بیت (ع)" سمینار منعقد

حوزہ/جامعۃ المصطفی کراچی اور ہئیت علماء امامیہ و آئمہ مساجد اور مسجد و امام بارگاہ شریکۃ الحسین ع ٹرسٹ کے تعاون سے تکریم شہدائے مقاومت و محافظین حریم اہل بیت ع سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جامعۃ المصطفی کراچی اور ہئیت علماء امامیہ و آئمہ مساجد اور مسجد و امام بارگاہ شریکۃ الحسین ع ٹرسٹ کے تعاون سے تکریم شہدائے مقاومت و محافظین حریم اہل بیت ع سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سمینار میں حجۃ الاسلام و المسلمین غلام عباس رئیسی،حجۃ الاسلام و المسلمین محمد امین شہیدی،حجۃ الاسلام و المسلمین علی مرتضیٰ زیدی مولانا عبد الخالق فریدی اسلامی جنرل  سیکریٹری یکجہتی کونسل پاکستان(اہل سنت) ،مولانا روشن علی رشیدی(اہل سنت)حجۃ الاسلام و المسلمین آقائے  ڈاکٹرفدا حسین عابدی مدیر جامعہ المصطفی العالمیہ کراچی ،حجۃ الاسلام و المسلمین غلام حسین مخلصی پرنسپل دانشگاہ امام خمینی رہ کراچی،  حجۃ الاسلام و المسلمین عباس علی وزیری،حجۃ الاسلام و المسلمین باقر عباس زیدی(جنرل سیکرٹری مجلس  وحدت مسلمین سندھ)  حجۃ الاسلام و المسلمین فدا حسین اخوند زادہ  پرنسپل امام حسین فاؤنڈیشن ،  مجتبی محمد راٹھوڑ اسلامی سکالر  ایگزٹیو ڈائریکٹر اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز اسلام آباد،  جامعۃ المصطفی العالمیہ کراچی و دانشگاہ امام خمینی رہ کے اساتیذ کرام اور دیگر علماء کرام، طلاب و طالبات جامعۃ المصطفی العالمیہ کراچی و دانشگاہ امام خمینی رہ، طلاب امام حسین فاؤنڈیشن  اور مومنین و مومنات کی کثیر تعداد میں شرکت کی۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے سالار شہدائے مقاومت شہید حاج قاسم سلیمانی کو بہترین خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے خطے کی صورتحال، ملت پاکستان کی ذمہ داریوں اور عالمی مقاومت کے اہداف پہ روشنی ڈالی۔ یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے اس اخوت ایمانی کے عہد کی تجدید کی جو امت مسلمہ کو ملت مظلوم کشمیر کے ساتھ جسد واحد بناتا ہے اور بھارتی مظالم کی مذمت کی، اس کے علاوہ القدس و فلسطین کے مسئلے پہ امریکا کے مجرمانہ کردار اور عربوں کے منافقانہ کردار پہ بھی روشنی ڈالی۔

سیمنار میں انقلاب اسلامی کی 41ویں سالگرہ کی مبارکباد دیتے ہوئے عالمی مقاومت کے تسلسل اور اتحاد امت کی اھمیت کو اجاگر کیا۔ 

اہل سنت کے مولانا عبد الخلاق فریدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کو مسلکی اختلافات سے بالاتر ہو کر متحد ہو کر میدان عمل میں آنا ہو گا یہی حل ہے جس سے ہم رجیم عصر شیطان بزرگ امریکا و برطانیہ و اسرائیل حکام کو ان کی شیطانی سازشوں کو ناکام کر سکتے ہیں۔
حجتہ الاسلام و المسلمین علی مرتضی زیدی نے شہدائے مقاومت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مکتب تشیع مکتب ایثار و شہادت ہے، ہر صدی اور ہر زمانے میں مکتب تشیع تاج شہادت سے مزین رہا  ہے۔ شہداء میں سے کچھ زیادہ نمایاں شہید ہوتے ہیں اس کی ایک وجہ یہ ہے یہ شہادت کا مینار بن گئے۔ اپنے عہد کو کما حقہ انجام دینے کی ہر طور کوشش کی۔جنرل شہید قاسم سلیمانی نے اپنی عالی و الٰہی تدبیر سے اس عصر کا سب سے بڑا کام انجام دیا۔ شہید قاسم سلیمانی نے جو راہ کھولی ہے اس نے ہماری ذمہ داریوں بہت بڑھا دی ہیں، ہم کو الٰہی تدبیر کو اپنے اندر ایجاد کرنا ہوگا،۔ایمان بالحق و الہی تدبیر سے ہمیں خود کو مزین کرنا ہوگا۔ امریکا کی مشرق وسطی سے نکالنے کے ہدف تک پہنچنے میں ہم کتنا اور کیا حصہ ڈال سکتے ہیں، تشیع پاکستان کے اپنے تعلیمی اداروں میں ایک شعبہ معاشرے کے لمبی مدت کے اہداف کے حل کے لیے سٹریٹیجی بنانے کے لیے بنایں،جو بھی کام انجام دیں وہ للہ کریں صرف خدا کے لیے انجام دیں۔


پاکستان کے بزرگ عالم  دین اور حوزہ امام خمینی کراچی کے مدیر حجت الاسلام  والمسلمین عباس رئیسی  نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن امت مسلمہ کو پکار پکار کر کہتا ہے کہ فتنہ گروں اور کفار سے جنگ کرو، امام خمینی رہ فرماتے تھے کہ" فتنہ ختم ہونے تک ہماری  جنگ جاری رہے گی" فتنہ کفر کا لازمہ ہے، قرآن فرماتا ہے کہ نہ ظالم بنو نہ خود پہ ظلم ہونے دو،۔قرآن و سنت و سیرت میں مذکور اہداف مقاومت ہی عصر حاضر کی عالمی تحریک مقاومت کے اہداف ہیں۔ 
مقاومت کا اہم ترین ہدف اسرائیل کے نجس وجود کو ختم کیاجانا ہے کیونکہ مسئلہ فلسطین اور القدس کی آزادی کا مسئلہ اور اسرائیل نامی کینسر کے غدود سے جنگ و نبرد آج کفر و اسلام کی جنگ ہے۔ 
انھوں نے کہا  کہ شہید قاسم سلیمانی نے 2002 اور 2006 میں حزب اللہ و اسرائیل جنگ، جنگ یمن، داعش کے خلاف جنگ میں کلیدی کردار ادا کیا۔ امریکا و اسرائیل اسلام کے دشمن ہیں‏، ہمیں دشمن شناسی ہونی چاہیے، ہماری حکومت  ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلہ میں  کیوں حواس باختہ رہتی ہے، منافقین ممالک نے القدس کے بارے میں معاہدہ قرن کی زبانی مخالفت کی، مگر سب منافقین ممالک کے تعلقات امریکا و اسرائیل دونوں سے قائم ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقاومت کا پہلا ہدف اسرائیل کی نابودی، دوسرا ہدف امریکا کی سرنگونی اور تیسرا ہدف تکفیری لشکروں کو شکست دینا
تکفیری گروہ تمام اسلامی مقاومت کے نقاط کو کمزور کرنا چاھتے تھے لیکن انکو مقاومت نے ناکام بنادیا۔ مقاومت کا چوتھا اور ذیلی ہدف امریکا کی غلام طاغوتی حکومتوں کے خلاف قیام ہے جسکا مقصد امت مسلمہ کی نصرت و فلاح ہے۔
مجلس وحدت مسلمین  سندہ اور ہئیت علماء امامیہ کراچی کے جنرل سیکرٹری باقر عباس زیدی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بعض افراد شہادت کے متلاشی ہوتے ہیں لیکن بعض افراد وہ ہوتے ہیں کہ جنکی طالب و مشتاق شہادت ہوتی ہے اور شہید قاسم سلیمانی رہ ایسی ہی شخصیت تھے۔
حجۃ الاسلام و المسلمین محمد امین شہیدی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب شہید قاسم سلیمانی ہیں جو اسلام ناب محمدی ص کے پیروکار ہیں اور انکی اس عظیم و مؤثر شخصیت وشہادت کے پیچھے موجود رازوہ مکتب جو اسلام ناب محمدی ص کا مکتب ہے وہ مکتب جو امام خمینی رہ نے پیش کیا اور زندہ کیا اور نافذ کیا،۔جبکہ دوسری جانب دنیا کے 60 فیصد سے زائد وسائل دنیا کے مسلمان ممالک کے پاس ہیں لیکن اس کے بیشتر فوائد اسلام کی دشمن قوتیں اٹھا رہی ہیں، کیوں؟ کیونکہ بظاہر آزاد نظر آنے والے مسلمان ممالک دراصل آزاد نہیں ہیں، انکی ڈور ایک مرکز سے وابسطہ ہیں، آج کی طاغوتی طاقتیں۔ یہ اپنی مرضی سے کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے، مسلمانوں پہ یہی استکباری و استعماری نظام مسلط ہے۔ توحید کے نظام کے دو ارکان ہیں کفر بطاغوت اور ایمان باللہ جسکا نتیجہ اللہ نے تمسسک بالعروۃ الوثقی اور نجات قرار دیا ہے۔ موحد ہونے کےلیے زبان سے اقرار اور  کعبہ کی طرف نماز پڑھنے  سے نہیں بنا جا سکتا، یہ ظاہر ہے حقیقی موحد وہ ہوگا جو مذکورہ دو۔ارکان کو قائم کرے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا و اسرائیل کے استعماری نظام کے عالمی غلبے میں دین فطرت اسلام ناب محمدی ص ہی واحد روکاوٹ ہے، اس لیے اسلامی معاشروں میں اسلام ناب محمدی ص کی ترویج ہونے لگی اور اسکا نفاذ ہوا تو وہ ارتقاء کرنے لگے،۔استعماری نظام نے اس روکاوٹ کو دور کرنے کےلیے اسلام ناب محمدی ص کی صورت کو  مسخ کر کے اسلام امریکائی سے بدلنا چاھتا ہے، یہی ہمارے معاشروں کو اصل مشکل ہے۔ ہم کو اسلام ناب محمدی ص و اسلام امریکایی میں فرق قایم کرنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا مجالس و مساجد و مدارس و میلاد و عزاء کو اور دوسری جانب داعش، القاعدہ، النصرہ فرنٹ، طالبان وغیرہ دونوں کو پیسہ فراہم کرتے ہیں، امریکا و اسرائیل کو اصل خوف روح دین سے ہے،  رسومات دین سے انکو کوئی خوف نہیں ہے، آج انہوں نے اسلام کے مقابل کھڑا کر دیا ہے۔ جب لاالہ اللہ کہا تو اللہ کی بندگی کے اقرار کے ساتھ اپنے دور کی تمام شیطانی و طاغوتی طاقتوں کو انکار کرنا لازمی ہے۔اقوام متحدہ کے آج کے تمام پراجیکٹس پہ غور کریں ان کے پیچھے امریکا و اسرائیل کے پوشیدہ مقاصد نظر آئیں گے۔
انھوں نے کہا اسلام ناب محمدی ص انسان کے تمام فطری تقاضوں کا مدلل ترین جواب دیتا ہے۔ عبودیت و دین انسان کی فطری طلب ہے، اور یہ طلب اسلام ناب محمدی ص ہی پوری کر سکتا ہے۔ یہی خطرہ ہے امریکا و اسرائیل کو، اسی لیے وہ اس اسلام کے خلاف ہے، اور اسلام کے مقابلہ میں  اسلام  امریکائی کو  کھڑا کر دیا ہے، شہید قاسم سلیمانی اور مقاومت کے شہداء کا جرم کیا تھا یہی کہ اس مبارزاتی و جہادی و قرآنی اسلام ناب محمدی ص کے مروج و پیروکار تھے اور امریکی اسلام کے نفوذ کی راہ میں بنیان مرصوص بن گے،یہ فرق کریں تب ہی سمجھ آئے گا کہ کیوں اتنے مسلمانوں کے ہوتے ہوئے فلسطین و کشمیر و یمن و بحرین و نائجیریا کے مسائل حل نہیں ہورہے۔
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ہم پاکستان میں خوش ہیں کہ پاکستان کے حکام مسلمان ہیں لیکن ہماری بیور کریسی اور ہمارے نظام میں ہر سطح پہ وہ لوگ ہیں جن کی چمڑی رہن سہن اور زبان ہمارے جیسا ہے مگر۔سوچ اہداف و حرکت امریکایی و اسرائیلی ہیں۔ قاسم سلیمانی ایک شخص ہونے کی حیثیت سے اپنی تعمیر کر کے دنیائے کفر کو لرزہ براندام کر سکتا ہے، تو اس امت کے اندر یہ بابرکت سلسلہ بند نہیں ہوا۔
آخر میں جامعہ المصطفی العالمیہ پاکستان کے مدیر حجۃ الاسلام و المسلمین فدا حسین عابدی نے اختتامی گفتگو کرتے ہوئے عشرہ پیروزی انقلاب و انقلاب اسلامی کی 41 ویں سالگرہ کی مناسبت سے  شرکاء کی خدمت میں تبریک پیش کی اور  یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ملت کشمیر کی تحریک آزادی کی کامیابی کےلیے دعا کی یوم کشمیر کی مناسبت سے  ہندوستانی جابر حکومت کی مذمت کی۔کشمیری مسلمانوں کی نجات کا واحد راستہ مقاومت اور اتحاد کو قرار دیا کشمیری بھائی حق خود اداریت کو مقاومت ہی کے ذریعہ حاصل کرسکتا ہے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .