حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نمائندۂ جامعۃ المصطفی العالمیہ ہندوستان حجۃ الاسلام علی رضا شاکری نے ہندوستان کے صوبۂ اتر پردیش ، شہر الہ آباد کے شہرۂ آفاق حوزۂ علمیہ جامعۃ العباس علیہ السلام کا دورہ کرکے مدیر محترم، اساتیذ کرام اور طلاب ذوی الاحترام سے ملاقات کر کے حوزہ کے مختلف امور پر تبادلۂ خیال کیا۔
اطلاع کے مطابق آقای شاکری کی آمد پر حوزہ کے طلاب نے صلوات اور" صلو علی محمد۔۔۔یار رہبر خوش آمد"کے فلک شکاف نعروں سے والہانہ اور پرجوش استقبال کیا۔
حوزہ کے العباس ؑ ہال میں تمام طلاب نے نشید امام عصر عج سے جلسۂ استقبالیہ کومعطر کیا ۔
شاکری نے اپنی مختصر اور جامع تقریر میں طلاب کو وعظ و نصیحت کرتے ہوئے تقویٰٔ الٰہی اور زیٔ طلبگی پر روشنی ڈالی، موصوف لہ نے کہا کہ: دنیا میں سب سے زیادہ مشکلات اور پریشانیاں علم دین کو حاصل کرنے میں ہیں چاہے وہ ظاہری مشکلات ہوں یا باطنی، ہمیں اس راہ میں کوہ صفت ہونا چاہئے۔ حقیقت یہ ہے کہ جو چیزیں ہم سیکھتے ہیں ان کے سیکھنے کی ضرورت نہیں اور جن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے اسے ہم سیکھنے کی کوشش نہیں کرتے ،جو اس وقت کی ضرورت ہے اسے ہم نظر انداز کردیتے ہیں،علم کی اہمیت اس لئے بھی زیادہ ہے کیوں کہ قرآن مجید نے بار بار اس کی طرف متوجہ کیا ہے "کیا وہ لوگ جو جانتے ہیں اور جو لوگ نہیں جانتے برابر ہو سکتے ہیں"یعنی جاننے والے عالم ہیں اور نہ جاننے والے جاہل ہیں لہٰذا عالم اور جاہل دونوں برابر نہیں ہو سکتے۔ دوسری جگہ قرآن فرماتا ہے کہ "بیشک بندگان خدا میں خدا سے ڈرنے والے یہعلماء ہی ہیں۔
موصوف نے مزید کہا کہ "امام خمینی اور شہید سلیمانی میں یہی علم تھا جو متجلی ہوگیا تھا، ان کے وجود میں سرایت کر گیا تھا، اسی بناء پر انہوں نے اس مقام و مرتبہ کو حاصل کیا ،جو لوگ علم سے اپنے آپ کو آراستہ کر لیتے ہیں وہ خدا کے مقابلے میں خاضع اور خاشع ہو جاتے ہیں اور وہی اصلی انسان ہیں جن کو خدا چاہتا ہے۔امام خمینی آپ ہی طلاب میں پیدا ہوتے ہیں کیوں کہ وہ بھی آپ ہی کی طرح ایک طالبعلم تھے۔
اس کے بعد مدیر محترم حوزۂ علمیہ جامعۃ العباس ؑ حجۃ الاسلام علامہ سید کلب عباس نے مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئےحوزہ کی خدمات کو پیش کیا ۔ مدیر محترم نے حوزات علمیہ ہندوستان کے نظام تعلیم پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ نظام اور منابع درسی کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ نمائندگیٔ المصطفی سے مستحکم اور بہتر روابط پر کافی زور دیا تاکہ ہر ممکن اساتیذ اور حوزات کی بہتر پشت پناہی کی جا سکے۔
اختتام جلسہ پر طلاب نے دسترخوان امام حسن علیہ السلام کا اہتمام کیا تھا جسمیں تمامی مہمانوں اور حوزہ کے طلاب ،اساتیذ و کارکنان نےحصہ لیا۔ مدیر محترم اور اساتیذ کرام سے خصوصی ملاقات میں حوزہ کی ابھی تک دس سال کی کارکردگی اور خدمات کا جائزہ لیا اور مسئول دار القرآن حجۃ الاسلام مولانا سید یونس حیدر رضوی ماہلی نے العباسؑ دار القرآن کی خدمات اور فعالیت پر رپورٹ پیش کی جسے نمائندہ محترم علامہ شاکری نے سراہتے ہوئے قرآنی تعلیم و تربیت پر مزید روشنی ڈالی۔