۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
شرکت کنندگان راهپیمایی ضد آمریکایی در پاکستان

حوزہ/ جنرل حاج قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیاء کے سربراہ ابومہدی المہندس کی شہادت کیخلاف لاہور کے عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ تمام شیعہ جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’’اتحاد امت فورم‘‘ کے زیراہتمام مردہ باد امریکہ ریلی مال روڈ سے امریکی قونصلیٹ تک نکالی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جنرل حاج قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیاء کے سربراہ ابومہدی المہندس کی شہادت کیخلاف لاہور کے عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ تمام شیعہ جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم ’’اتحاد امت فورم‘‘ کے زیراہتمام مردہ باد امریکہ ریلی مال روڈ سے امریکی قونصلیٹ تک نکالی گئی۔ ریلی کے شرکاء نے حاج قاسم سلیمانی، ابومہدی المہندس اور ربیر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی تصاویر، پلے کارڈ ز، امریکی صدر ٹرمپ کا پتلا اور سخت انتقام کے اعلان کے طور سرخ پرچم اٹھا رکھے تھے۔ لاہور کی فضاء مردہ باد امریکہ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ ریلی کے شرکاء ’’سخت انتقام‘‘ کے نعرے بھی لگا رہے  ہیں۔ ریلی کی قیادت شیعہ علماء کونسل کے علامہ سبطین سبزواری، مجلس وحدت مسلمین سے علامہ حسن رضا ہمدانی، وفاق المدارس شیعہ پاکستان و جامعہ المنتظر کے علامہ نیاز حسین نقوی، جامعہ عروۃ الوثقی ٰ کے علامہ توقیر عباس، امامیہ آرگنائزیشن کے علی رضا نقوی، جامعہ المصطفیٰ سے مولانا حسین نجفی، تحریک تحفظ تشیع پاکستان سے علامہ امتیاز کاظمی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین، جامعہ بعثت کے مولانا حیدر عباس نقوی، انجمن حسینیہ خواجگان کے مولانا نیاز حسین گھلو، جعفریہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ذیشان عباس شمسی سمیت دیگر رہنماوں نے کی۔
 
ریلی سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ سرزمین پاکستان کو امریکی مفاد کیلئے کسی صورت استعمال نہیں ہونے دیں گے شہید قاسم سلیمانی عالم اسلام کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ تھے۔ ریلی کے روٹ پر جگہ جگہ اسرائیلی اور امریکی پرچم بچھائے گئے تھے، جن کو شرکا ریلی اپنے پیروں تلے روند کر امریکہ و اسرائیل کیساتھ اظہار برات کرتے رہے۔ ریلی کے شرکا امریکہ اور اسرائیل کیخلاف جبکہ حماس، حزب اللہ اور فلسطینیوں کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے۔ فضاء مسلسل مردہ باد امریکہ، مردہ باد اسرائیل کے فلک شگاف نعروں سے گونجتی رہی۔ مقررین نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ اس دل خراش سانحہ پر رنجیدہ ہے، عالمی سامراج امریکہ نے بزدلانہ اور دہشت گردانہ کارروائی سے عالمِ اسلام پر حملہ کرکے مشرق وسطی ٰمیں اپنی پسپائی کو چھپانے کی مذموم کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کے عظیم مجاہد نے شام میں اسلام کے حقیقی چہرہ کو مسخ کرنیوالی قوتوں بالخصوص داعش جیسے فتنہ کو نیست و نابود کیا جس کے نتیجے میں امریکہ نے قاسم سلیمانی اور ابو مہدی مہندس کو شہید کر دیا، قاسم سلیمانی کسی ایک ملک کے نہیں بلکہ عالمی مقاومت کے سپہ سالار اور عالم اسلام کی تمام نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کے محافظ تھے۔ انہوں نے کہا کہ استعماری طاقتیں مڈل ایسٹ میں گریٹر اسرائیل کے منحوس نقشہ میں رنگ بھرنے میں کوشاں تھیں جس کو شہید قاسم سلیمانی نے بہترین حکمت عملی سے چکنا چور کیا۔


 
انہوں نے کہا کہ امریکہ کے حالیہ انتہا پسندانہ واقعہ سے یہ ثابت ہوگیا ہے کہ امریکہ عالمی استعمار کسی ملک کا وفادار یا دوست نہیں ہو سکتا، اس لئے حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں استحکام کے نام پر افغانستان اور عراق میں فتنہ گری کرنیوالے شیطان بزرگ کی دوستی سے گریز کریں اور ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت قومی وقار اور قومی غیرت کا سودا ہرگز نہ کرے بلکہ عالمی استعمار امریکہ سے اپنا تعلق مکمل طور پہ ختم کر دے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرزمین پاکستان کو امریکی مفاد کیلئے کسی صورت استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ امریکہ مردہ ریلی سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ عالمی استعمار امریکہ نے بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کی پامالی کی ہے اور عراق کی خود مختاری کو روندتے ہوئے حملہ کیا ہے، امریکہ نے بغیر کسی عدالتی کارروائی اور بغیر کسی ثبوت کے کئی انسانوں کی جان لی ہے۔ مقررین نے مزید کہا کہ عالمی دہشت گر تنظیم داعش نے جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت پر خوشی کا اظہار کیا اور امریکی صدر ٹرمپ بھی اس قتل میں براہ راست ملوث ہے، داعش اور اس کے اصل مالک ٹرمپ ایک پیج پر ہیں، لیکن بدقسمتی سے امت مسلمہ نے اس عظیم ظلم پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔
 


مقررین نے مزید کہا کہ دوستی کے لبادے میں چھپا ہوا عالم اسلام کا سب سے بڑا دشمن امریکہ ہے۔ آستین کے اس سانپ سے جس قدر جلد ممکن ہو چھٹکارا حاصل کر لینا چاہیے۔ امام خمینی نے آج سے چالیس سال قبل واضح طور پر کہا تھا کہ امریکہ شیطان بزرگ اور مسلمانوں کا دشمن ہے۔ اس وقت اگر ہمارے حکمران ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے تو آج عالمی سامراج کے ہاتھوں ہمیں اسی طرح کی سنگین دھمکیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ عالمی دہشتگرد گروہ داعش کے فتنہ کیخلاف امام ِ کعبہ سمیت عالَم ِاسلام کے تمام مفتیان ِکرام فتویٰ دے چکے ہیں تنظیم انبیاء کرام، اہلبیت عظام، صحابہ کرام اور بزرگان ِدین کے مزارات کے منہدم کرنے کے علاوہ بے گناہ مسلمانوں کو زندہ جلانے اور انسانی کھالیں اتارنے جیسے بہیمانہ جرائم کی مرتکب تھی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سُلیمانی نے الٰہی بصیرت اور شجاعت سے اِس فتنہ کا مقابلہ کیا، جو درحقیقت ''اسلامی عسکری اتحاد'' کے فرائض میں شامل تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں داعش کے نفوذ کی شروعات سے آپ بخوبی واقف ہیں۔ اگر شام و عراق میں جنرل سُلیمانی کی قیادت میں مجاہدین ان کا راستہ نہ روکتے تو پاکستان بھی بے گناہوں کے مقتل کا نقشہ پیش کر رہا ہوتا۔
 


انہوں نے کہا کہ جنرل قاسم سلمانی نے علم جہاد بلند کیا اور عراق کو داعش کے نجس وجود سے پاک کیا۔ مقدسات کی حفاظت کرنیوالے قاسم سلیمانی امت مسلمہ کے عظیم سپاہی تھے۔ جنرل قاسم سلیمانی اور کمانڈر ابو مہدی المہندس جیسے مجاہدوں کی شہادت فقط ایران و عراق کا معاملہ نہیں بلکہ پاکستان سمیت پورے عالَم ِاسلام سے متعلق ہے۔ ریلی کے آخرمیں تمام شیعہ تنظیموں کی جانب سے متفقہ طور پر قرار داد منظور کی گئی جس کے مطابق اقوام متحدہ، او آئی سی، انسانی حقوق کے اداروں اور حکومت پاکستان سے عراق میں امریکی دہشتگردی کی مذمت کیساتھ اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے متعلقہ فورمزسے لازمی اقدامات کرنے کا مطالبہ، سانحہ کوئٹہ مسجد اور گذشتہ سانحات کے تمام ذمہ داران کو بے نقاب کرکے کیفر کردار تک پہنچانے اورحکومت پاکستان، مقتدر حلقے، ریاستی ادارے”غیرجانبداری“ کی غیراسلامی،غیر منصفانہ پالیسی کی بجائے ظالم کی مخالفت اور مظلوم کی واضح حمایت کا دوٹوک اعلان کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ریلی کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ کئی سالوں سے لاپتہ شیعہ نوجوانوں کو فوری رہا کیا جائے، اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکے سزائیں دلوائی جائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .