منگل 1 فروری 2022 - 09:05
آہ! آیۃ اللہ صافی گلپایگانی اس دنیا سے رحلت کرگئے؛ مجمع علماء و واعظین پوروانچل ہندوستان کا اظہار تعزیت

حوزہ/مجمع علماءوواعظین پوروانچل کی جانب سے آیت اللہ العظمی آقای صافی کے سانحہ ارتحال کو قوم و مذہب کا عظیم نقصان قرار دیا ہے۔اور جملہ علماء و طلباء و مراجع  بالخصوص حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کی خدمت میں تعزیت پیش کیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مبارکپور،اعظم گڑھ(اتر پردیش)ہندوستان/انتہای رنج و غم کے ساتھ یہ خبر وحشت اثر سوشل میڈیا کے ذریعہ سے معلوم ہوی کہ بزرگ مرجع تقلید حضرت آیت اللہ العظمی آقای شیخ لطف اللہ صافی گلپایگانی نے دار فانی کو وداع کہا۔انا للہ وانا الیہ راجعون ۔
حجت الاسلام مولانا شیخ ابن حسن املوی واعظ نے مجمع علماءوواعظین پوروانچل کے جملہ ارکان کی جانب سے اخبار کے لیے جاری ایک مشترکہ پریس ریلیز میں کہا کہ آیت اللہ شیخ لطف اللہ صافی ایران کے شیخ المراجع کی حیثیت سے مشہور و معروف تھے۔مرحوم مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید محمد رضا گلپایگانی طاب ثراہ کے داماد تھے۔اور ان کی جانب سے آقای مھدی گلپایگانی طاب ثراہ کے زیر قیادت ہندوستان تشریف لای تھے اس دوران مدرسہ سلطان المدارس میں مرحوم سے ملاقات و مصافحہ کا شرف حاصل ہوا تھا۔

آہ! آیۃ اللہ صافی گلپایگانی اس دنیا سے رحلت کرگئے

ایک طویل علالت کے بعد دل کی دھڑکن بند ہونے سے مرجع عالی قدر جہان تشیع اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔
آپ آیۃ اللہ العظمی بروجردی (رہ)، آیۃ اللہ خوانساری (رح) کے خاص شاگردوں میں تھے اور کچھ دن نجف اشرف میں آیۃ اللہ محمد کاظم شیرازی اور آیۃ اللہ محمد علی کاظمی(رہ) سے کسب فیض کیا تھا۔
آیۃ اللہ صافی ایک طویل مدت تک حوزہ علمیہ قم میں تدریس، تحقیق، تصنیف و تالیف میں مشغول رہے اور عقائد. حدیث، تاریخ، تفسیر فقہ و... کے موضوعات پر قیمتی کتابیں تحریر کی۔
سیاسی اعتبار سے امام خمینی (رہ) کے حکم سے آپ ایران کے مجلس خبرگان اور شورای نگہبان کے خاص عضو اور سکریٹری رہ چکے ہیں۔
اسی سے زیادہ کتابیں آپ نے تالیف و تصنیف کی ہیں جن میں سے بعض کتابیں منتخب سال، اور مھدویت کا ایوارڈ حاصل کرچکی ہیں۔
منتجب الاثر، ، اوقات الصلوات، بیان الاصول و ثلاث رسائل فقهیه و.. اپ کے اہم علمی آثار ہیں.
آپ 30 بہمن 1297 شمسی میں گلپائگان اصفہان میں پیدا ہوئے اور آج 12 بھمن 1400 شمسی کو اس دار فانی سے کوچ کر گئے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .