۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
علامہ حسن ظفر نقوی

حوزہ/ ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں، پشاور کے المناک سانحے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے اس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ پاکستان کے معروف عالم دین و خطیب علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ پشاور کے المناک سانحے نے پورے ملک کو سوگوار کر دیا ہے اس المناک سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے قیمتی انسانی جانوں کا غیر معمولی ضیاع انتہائی افسوسناک ہے ملک دشمن عناصر کو قومی دھارے میں شامل کرنے کی خواہش کے بھیانک نتائج پوری قوم کو بھگتنے پڑ رہے ہیں دہشتگردوں کے ساتھ ریاست کی مفاہمتی پالیسی کا یہ باب ہمیشہ کیلئے بند کیا جائے تاکہ مستقبل میں مزید سانحات سے بچا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھانا امن و سلامتی کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جانے کے مترادف ہے جامع مسجد امامیہ دہشتگردی کا یہ پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی یہاں دہشتگردی ہو چکی ہے سیکورٹی اداروں کو مزید چوکنا ہونا ہوگا تاکہ درندہ صفت عناصر کو کسی شرپسندی کا کوئی موقع نہ مل سکے گزشتہ چالیس سال میں دہشتگردی کی سب سے زیادہ شکار ملت تشیع ہوئی ہے اس پُرامن اور محب وطن قوم کو مزید آزمائش میں نہ ڈالا جائے۔

مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بنا تھا کہ تمام مسلمان اپنی اپنی مذہبی آزادی کے ساتھ زندگی گزاریں پاکستان بننے کے بعد اسے مسلکی ملک بنانے کی کوشش کی گئی عالمی سازشوں کی وجہ سے پاکستان کو مضبوط ہونے نہیں دیا جا رہا ہے کچھ شدت پسند قوتیں استعمار کے بل بوتے پر حالات خراب کر رہے ہیں حکومت اور عدالتوں کو شیعیان حیدرؑ کرار کا قتل عام نظر کیوں نہیں آتا ہے۔

علامہ موصوف نے کہا کہ ریاست کو معلوم ہے کہ ٹارگٹ کلنگ شروع ہوئی ہے تو سیکیورٹی فراہم کیوں نہیں کی گئی حکومت کے پاس تمام تر وسائل ہونے کے باوجود لوگوں کے تحفظ میں ناکام رہی ملک میں ضرب عضب سمیت دیگر آپریشن شروع کئے گئے دہشتگردی کے خلاف ہونے والے آپریشن پر سنجیدگی اور مکمل عمل درآمد نہیں کیا گیا دہشتگردوں کی جڑیں جو نسل کشی کی بنیاد بنتی ہیں کیا ان کے خلاف کارروائی کی گئی وہ جماعتیں اور لوگ جو دہشتگردی کی بنیاد بنے انہیں کھلا چھوڑا ہوا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .