۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مرکزی امام باڑہ بڈگام میں شہدا کے ایصال ثواب کے لئے مجلس ترحیم

حوزہ/ پاکستان دنیائے اسلام میں ایک قائدانہ حثیت والا ملک ہے اور وہاں مسلکی انتہا پسندی کے بد ترین سانحات کا تسلسل کے ساتھ رونما ہونا ایک ملی المیہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شہداے پشاور پاکستان اور لال چوک گرینیٹ دھماکے میں جان بحق افراد کے ایصال ثواب کے لئے جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے بعد از نماز جمعہ مرکزی امام باڑہ بڈگام میں مجلس ترحیم کا انعقاد ہوا جس میں شہدا کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کے ساتھ ساتھ مرثیہ خوانی کی گئی۔

خطبہ جمعہ کے دوران انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے شہداے پشاور کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مظلو مانہ شہادت کو انسانیت کا بد ترین قتل قرار دیا۔

آغا صاحب نے کہا کہ پاکستان میں مسلکی انتہا پسندی بالخصوص شیعہ دشمن انتہا پسند نیٹورک مدت دراز سے متحرک ہے اور شیعیان پاکستان کو نہایت بے دردی کے ساتھ مساجد اور امام بارگاہوں میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے پاکستان کے شیعہ طبقہ کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو رہی ہیں کیوں کہ مدارس اور منبروں سے مسلکی انتہا پسندی اور شیعیت دشمن فکر و نظریات کو آزادانہ طور پر فروغ دیا جا رہا ہے۔

آغا صاحب نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ شیعیت دشمن انتہا پسند فکر و نظریات کی آبیاری کرنے والے عناصر کی لگام کسنے میں مصلحت پسندی کا مظاہرہ نہ کریں ۔ آغا صاحب نے کہا کہ پاکستان دنیائے اسلام میں ایک قائدانہ حثیت والا ملک ہے اور وہاں مسلکی انتہا پسندی کے بد ترین سانحات کا تسلسل کے ساتھ رونما ہونا ایک ملی المیہ ہے۔

لال چوک دھماکے میں جان بحق جوان سال رافعیہ نذیر اور اسلم مقدومی کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے آغا حسن نے کہا کہ مصروف بازاروں میں گرینیٹ پھینکنے والے عناصر انسانیت دشمنی کے مرتکب ہے اور ایسے حملے کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ۔آغا صاحب نے شہدا کے بلند درجات کے لئے دعا کی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .