۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ/ قائد ملت جعفریہ پاکستان: یمن، بحرین، لبنان، مصر اور دیگر ملکوں میں مسلسل بے چینی اور انسانی حقوق کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ او آئی سی وزرائے خارجہ کی پاکستان آمد اور اسلام آباد کی میزبانی میں اجلاس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی پاکستان آمداور اسلام آباد کی میزبانی میں اجلاس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے فلسطین سمیت اسلامی دنیا کے اپنے مسائل کے حوالے سے دنیا باالخصوص مسلم دنیا کی نظریں او آئی سی پر ہیں جنوبی ایشیا میں امن و امان افغانستان جبکہ مشرق وسطیٰ میں مسئلہ فلسطین کے حل کے ساتھ امن جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی دنیا جب تک اپنے مسائل کیلئے متفقہ حکمت عملی نہیں اپنائے گی اس وقت دنیا متوجہ نہیں ہوگی اسرائیل قابض ریاست ہے ان سے مطالبات کے بجائے ان کے خلاف عملی اقدامات ضروری ہیں قراردادوں پر عملدرآمد کے عزم کے اعادہ کے ساتھ اب وقت آگیاہے کہ ان پر عملدرآمد کیلئے تیز ترین اقدامات اٹھائے جائیں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ ایسے موقع پر اکٹھے ہوئے جب ایک جانب مسلمانوں پر ظلم و ستم اپنی انتہاء پر ہے تو دوسری جانب فلسطین میں آئے روز نہ صرف اسرائیل جیسی ناجائز ریاست مظالم کے پہاڑ ڈھا رہی ہے بلکہ مختلف حوالوں سے دنیا کو دھوکہ دینے میں مصروف ہے جبکہ افغانستان کا مسئلہ عالمی استعمار کا پیدا کردہ ہے جس کے اثرات نے پاکستان سمیت پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں ایک عرصہ سے لے رکھا ہے قابض افواج کے انخلاء کے بعد افغان عوام کیلئے مشکلات مزید بڑھی ہیں جبکہ مسلم دنیا کے اپنے اندر مسلسل مسائل جنم لے رہے ہیں، یمن، بحرین، لبنان، مصر اور دیگر ملکوں میں مسلسل بے چینی اور انسانی حقوق کے مسائل بڑھ رہے ہیں ان مسائل پر بھی سنجیدگی سے غور وفکر اور لائحہ عمل دینے کی ضرورت تھی مگر اس جانب اس سنجیدگی سے غور نہیں کیاگیاپہلے کی طرح معاملہ صرف قراردادوں تک محدود رہا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل ناجائز ریاست ہے جن کے مظالم کے خلاف عملی اقدامات کی بجائے ان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مظالم روکے حالانکہ وہ دوٹوک انداز میں مظلوم عوام پر مظالم کے پہاڑ نہ صرف ڈھائے ہوئے ہیں بلکہ بغیر کسی حیل و حجت کے بین الاقوامی چارٹر کی مسلسل انسانی حقوق کی پامالیوں کو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھاتے جارہے ہیں اس ساری صورتحال میں انتہائی ضروری ہے کہ اقوام عالم خصوصاً اسلامی دنیا ان مسائل کے حل کیلئے تیز ترین اقدامات اٹھائے اور قراردادوں سے آگے بڑھے کیونکہ جب تک اسلامی ممالک اپنے مسائل کے حل کیلئے متفقہ حکمت عملی نہیں اپنائینگے اور عملی اقدامات نہیں اٹھائیں گے نہ صرف دنیا کی توجہ سے محروم رہیں گے بلکہ ہر آنے والا دن پہلے سے زیادہ مشکل ترین ہوگا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .