۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
واکنش امام جمعه اهل سنت قصرشیرین به حادثه تروریستی مشهد

حوزہ/ قصر شیرین کے سنی امام جمعہ ماموستا عادل غلامی نے ایک بیان میں حرم امام رضا علیہ السلام میں تین علماء پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس دہشت گردی اور تکفیری واقعہ کے مرتکب افراد کے خلاف شدید رد عمل کا مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قصر شیرین کے سنی امام جمعہ ماموستا عادل غلامی نے ایک بیان میں حرم امام رضا علیہ السلام میں تین علماء پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اس دہشت گردی اور تکفیری واقعہ کے مرتکب افراد کے خلاف شدید رد عمل کا مطالبہ کیا۔

مذمتی بیان کا متن اس طرح ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَیْهِ رَاجِعُونَ

اسلام میں ہمیشہ سے ہی دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے، اور دہشت گردی ان جرائم میں سے ہے کہ عقل کے اندھے، خوارج صفت افراد اور قاتل و مجرم صیہونیوں نے اس گھنونے جرم سے اپنے ہاتھ نجس کر رکھے ہیں۔

بدقسمتی سے اس بار ہمارے پیارے ملک (ایران) میں سنی اور شیعہ علما کو نشانہ بنایا گیا ہے اور ملک کے مشرق سے تعلق رکھنے والے دو علما کو روضہ امام رضا علیہ السلام میں شہید کر دیا گیا ہے جس پر پوری امت مسلمہ کو شدید رنج پہنچا ہے۔

میں اس گھنونے عمل کی پرزور مذمت کرتا ہوں اور اس دہشت گردی اور تکفیری واقعہ کے ذمہ داروں کے لئے حکومت سے سخت سزا کا مطالبہ کرتا ہوں۔

میں اللہ تعالیٰ سے شہداء اور زخمیوں کی صحت اور ان کے لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کرتا ہوں۔

والسلام علیکم و رحمه الله

عادل غلامی

قصر شیرین میں اہلسنت کے امام جمعہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .