۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علمائے ہندوستان

حوزہ/ امام رضا علیہ السلام کے ایام و لادت باسعادت کے موقع پر حرم مطہر رضوی کی بین الاقوامی سطح پر خصوصی علمی و ثقافتی رابطہ نشستوں کی پانچویں سلسلہ وار نشست منعقد کی گئی جس میں ہندوستان کی مختلف ریاستوں کے 16 علمائے کرام اور آئمہ جمعہ نے شرکت کی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حرم امام رضا علیہ السلام کی علمی اور ثقافتی ارگنائزیشن کے شعبہ بین الاقوامی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ذوالفقاری نے علمائے ہندوستان سے حرم مطہر رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شیخ طوسی ہال میں ملاقات کی۔

اس دوران انہوں نے علمائے ہندوستان کو خوش آمدید کہا اور خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے حرم مطہر رضوی کے ساتھ مختلف پہلوؤں پر تعاون کرنے اور ایسے زیارتی کاروانوں کو جو علمائے کرام کی راہنمائی سے مشہد مقدس مشرف ہوتے ہیں حرم مطہر کی جانب سے مذہبی تحائف اور تبرکات دئے جانے کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ برصغیر کے قارئین کے لئے علمائے ہندوستان کے ساتھ رضوی کتب کی تألیف اور ترجمہ میں علمی و تبلیغی تعاون،برصغیر اور دیگر ممالک میں مقیم اردو بولنے والے افراد کے ساتھ رابطہ مرکزکا قیام،زیارتی کاروان جو کہ تبلیغ کے لئے اہم اور موثرپلیٹ فارم ہیں ان کی راہنمائی کے لئے باقاعدہ منصوبہ بندی اورہندوستان کے کچھ مسلمانوں میں انحراف و کج روی اورفرقوں میں بٹ جانے جیسے مسائل کو دور کرنا،حرم مطہر رضوی میں علماءاور دانشوروں کے تعاون سے برصغیر کے نوجوانوں اور طلباء کے لئے تعلیمی کلاسزز اور علمی ورکشاپس کا انعقاد ایسے جملہ امور ہیں جن میں آستان قدس رضوی علمائے ہندوستان کے ساتھ تعامل اور تعاون کر سکتا ہے۔

حجت الاسلام محمد ذوالفقاری نے اس نشست کے دوران چند ایک تجاویز پیش کیں جن میں مختلف مناسبتوں پر نماز جمعہ کے چند خطبوں کوحضرت رضا(ع) سے مختص کرنا،پورےسال تعلیمات رضوی کے فروغ اور ورچوئل اسپیس پرہندوستانی عوام کے لئے امام رضا(ع) کی سیرت و فرامین کے فروغ میں معاونت وغیرہ شامل تھیں۔

نشست کو جاری رکھتے ہوئے ہندوستان کے اہل تشیع ائمہ جمعہ کی رابطہ کمیٹی کے سربراہ نے بتایا کہ اس کمیٹی کے تحت 730 مبلغ،محقق اور دینی و مذہبی فعال افراد سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سے ایران آنے والے زائرین کو جو چند مشکلات درپیش ہیں ان میں سے ایک ویزا فیس کی زیادہ قیمت اور تاخير کے ساتھ ویزا جاری کرنا شامل ہے جو کہ بعض اوقات کئی ہفتوں کی تگ و دو کے بعد ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے موجودہ علمائے کرام کے دستخط کے ساتھ ان مشکلات کو تحریری صورت میں آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امورکو دی جائیں تاکہ ان کے حل کے لئے آستان قدس رضوی وزارت خارجہ سے مطالبہ کرسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .