۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
News ID: 384005
5 ستمبر 2022 - 16:14
مدیریت حوزه علمیه خواهران مازندران

حوزہ/ آج دنیا میں علمی ترقی پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے ہو رہی ہے، اورلیکن اس ٹیکنالوجی کے باوجود، جہالت پہلے سے کہیں زیادہ نمایاں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام حسن توکلی نے طلباء کےایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے بیان کیا: جاہلیت کسی خاص زمان و مکان سے مخصوص نہیں ہے بلکہ جب بھی کسی وقت اور کسی بھی مقام پر اسکی خصوصیات ظاہر ہو جائیں تو اسے جاہلیت کہا جاتا ہے۔ آج دنیا میں علمی ترقی پہلے سے کہیں زیادہ تیزی سے ہو رہی ہے، اورلیکن اس ٹیکنالوجی کے باوجود، جہالت پہلے سے کہیں زیادہ نمایاں ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: جدید جاہلیت یعنی ان خصلتوں کی حکمرانی جو انسان کو خدا پرستی سے خود غرضی کی طرف لے جاتی ہے۔

جنسی حملوں کے اعدادوشمار، محرم کے ساتھ زنا، جنسی تعلقات کے ذریعے ایڈز میں نمایاں اضافہ، ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیتا ہے کہ کیا کسی ملک کے نام میں صرف جمہوری یاپھر اسلامی لگانے سے ہم جاہلیت کے طوق سے آزاد ہو جاتےہیں؟

انہوں نے مزید کہا: حضرت یوسف علیہ السلام اپنی دعاؤں میں بیڑیوں اور زنجیروں میں جکڑے رہنے کو گناہ میں مبتلا ہونے سے زیادہ خوشگوار سمجھتے ہیں اور زنا میں مبتلا ہونے والوں کو جاہل قرار دیتے ہیں۔

حسن توکلی نے کہا: جدید جاہلیت کی مثال شراب پینا بھی ہے جو بغیر کسی رکاوٹ کے چل رہا ہے۔ آخر الزمان میں علم ختم ہو جائے گا اور جہالت ظاہر ہو جائے گی۔جیسا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے فرمایا کہ لوگوں پر ایک وقت آئے گا جب وہ شراب پینے کو حلال سمجھیں گے۔اللہ اور اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہو ان پر۔

انہوں نے زمانہ جاہلیت کی نمایاں ترین خصوصیات میں سےایک خصوصیت مادیت پرستی کو قرار دیا اور کہا: خداوند متعال نے متعدد آیات میں کافروں اور اہل کتاب کی اس بات پر سرزنش کی ہے کیو ں کہ انہوں نے مال کو برتری کا معیار قرار دیا ۔ نا محرم کی جانب غلط نگاہ ایک بہت بڑی تباہی ہے جو معاشرے کو روز بروز تنزلی کے قریب لے جاتی ہے اور طبقاتی فرق کو وسیع کرتی جارہی ہے، عالیشان محلوں کو تعمیر کرنا اور اربوں کی گاڑیاں خریدنا اور مختلف اجتماعات کے لئے حیران کن اخراجات کرناہم سے یہی سوال کرتا ہے کہ :فاین تذھبون؟

حجۃ الاسلام توکلی نے مزید کہا: جدید جاہلیت کا ایک اور مظہر صرف منفعت کے بارے میں سوچنا اور عورتوں کو بطور ہتھیار استعمال کرنا ہے۔ امام خمینی (رہ) فرماتے ہیں کہ عورتیں انسان کی معلمہ ہیں، ملکوں کی سعادت اور ان کے غم کا دارومدار خواتین کے وجود پر ہے، جو اپنی صحیح تعلیم سے نسلوں کو وجود میں لاتی ہیں اور ملک کو ترقی عطا کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا: امام زمانہ (عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف) رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی سیرت اور روش پر عمل کریں گے اور بدعتوں کا مقابلہ کریں گے اور جہالت کو ختم کریں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .