حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کی رضاکار فورس حشد الشعبی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے اہلکاروں نے سات ماہ کی شدید تفتیش کے بعد عراقی عدالت کے حکم سے داعش کے ایک سرکردہ رہنما کو بغداد سے گرفتار کیا ہے۔
میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق یہ دہشت گرد رہنما نینوا میں داعش کی جانب سے ایک اہم عہدے پر تھا اور تمام قانونی کارروائی کے بعد اسے متعلقہ محکمے کے حوالے کر دیا گیا۔
اس سے قبل عراقی رضاکار فورس حشد الشعبی نے فوج اور پولیس کی مدد سے سامرا شہر کے جنوب میں شرپسندوں کی دراندازی کو روکنے کے لیے آپریشن شروع کرنے کی اطلاع دی تھی۔
عراق میں داعش کی شکست کے باوجود، اس دہشت گرد گروہ کی باقیات دارالحکومت بغداد کے کچھ حصوں اور دیالہ، نینوا، صلاح الدین، کرکوک اور انبار کے صوبوں میں وقتاً فوقتاً عراقی شہریوں اور فوجیوں کے خلاف اندھی دہشت گردانہ کارروائیاں کرتا رہتا ہے، دوسری جانب عراقی فوج اور سیکورٹی فورس بھی ان علاقوں کو دہشت گرد عناصر سے مکمل طور پر صفایا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ الحشد الشعبی 2014 میں داعش دہشت گرد گروہ کے حملے اور عراق کے متعدد صوبوں کے زوال کے بعد آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے فتوے کے ساتھ تشکیل دی گئی تھی۔