حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مسلمانوں کی تعلیمی، معاشی، سیاسی، سماجی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے آج ایک نئی تنظیم وجود میں آئی ہے۔ راجدھانی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں منعقدہ ایک سیمینار میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ حیدرآباد میں پسماندہ مسلمانوں کی ترقی کی پکار کو مدنظر رکھتے ہوئے اس تنظیم کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اس تنظیم کا نام پسماندہ مسلم پولیٹیکل اینڈ ویلفیئر آف انڈیا کونسل رکھا گیا ہے۔ اس کا کنوینر حیدرآباد کے معروف سماجی کارکن سید فیاض الدین نے بنایا ہے۔کانفرنس میں دہلی، اترپردیش، اتراکھنڈ، ہریانہ، پنجاب سمیت ملک بھر سے علماء، دانشور، ماہرین تعلیم وغیرہ نے شرکت کی۔ کانفرنس میں گجرات میں پل حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب کے لیے 2 منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی گئی۔
کانفرنس کے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے سید فیاض الدین نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے حیدرآباد میں پسماندہ پسماندہ مسلمانوں کی بات کی تھی اور ان سے ان کی ترقی اور ترقی کے بارے میں سوچنے کی اپیل کی تھی۔ ہم نے اپنے کچھ ساتھیوں کی مشاورت سے وزیر اعظم کی بات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے ایک تنظیم بنا کر مسلمانوں کی سماجی، معاشی، تعلیمی اور سیاسی پسماندگی کو دور کرنے کے لیے محنت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وسائل موجود ہیں لیکن ہم ان کی پسماندگی دور نہیں کر پا رہے۔ ہم نے آج ایک تنظیم کی بنیاد رکھی ہے، اس تنظیم کے ذریعے ہم پورے ملک میں مسلمانوں کو تعلیم، سیاست، معاشی اور سماجی سطح پر روشناس کرانے کی کوشش کریں گے۔ کانفرنس میں موجود بیشتر مقررین کے ذریعے مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کے لیے تعلیم کو ہتھیار بنانے پر زور دیا گیا۔ اس کے علاوہ سیاسی سطح پر مسلمانوں میں افہام و تفہیم پیدا کرنے پر بھی زور دیا گیا۔ کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ جو بھی سیاسی پارٹی مسلمانوں کی ترقی اور بہتری کی بات کرے، اس کی حمایت کی جائے۔
کانفرنس میں ایک قرار داد یہ بھی آئی کہ بے گھر بار مسلمانوں کو وقف جائیدادیں دی جائیں اور انہیں وہاں مکان کی تعمیر کے لیے پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت قرض دیا جائے۔ اس کے علاوہ جواہر لال نہرو اربن ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت جائیدادوں پر فلیٹ بنانے اور مسلمانوں کو دینے کی بات بھی کی گئی ہے۔ کانفرنس سے مولانا زاہد رضا زیدی، مولانا شوکت برکاتی، مفتی افروز عالم قاسمی، سلیم بیگ، صوفی خلیل میاں، مولانا نفیس الاحسن وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔