۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا تقی عباس رضوی

حوزہ/ ہندوستان میں سرگرم علماء مخالف عناصر اور مذہب تشیع کے دیرینہ دشمن اپنے اہداف کی نمایاں تکمیل کے لئے شیعہ علماء اسمبلی کو نشانہ بنانے کا جو کام کیا ہے وہ قابل مذمت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی معروف دینی اور سماجی شخصیت حجت الاسلام تقی عباس رضوی نے کہا کہ ہندوستان میں سرگرم علماء مخالف عناصر اور مذہب تشیع کے دیرینہ دشمن اپنے اہداف کی نمایاں تکمیل کے لئے شیعہ علماء اسمبلی کو نشانہ بنانے کا جو کام کیا ہے وہ قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ دشمنوں کی ان سازشوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کہ وہ ہماری صفوں میں اختلافات کو ہوا دے کر اپنے مذموم مقاصد کے درپے ہیں وہ ملک میں شیعوں کے مقابل اخباریت و ملنگیت کو ترویج کرکے شیعیت کا چہرہ ہی نہیں بلکہ ملک کی گنگاجمنی یکجہتی اور خوبصورتی کو بھی مسخ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ روحانیت کی طرف مائل نئی نسل کو دینی اقدار سے دور اور علمائے حق اور نظام مرجعیت سے بدظن کرنا، علماء و مراجع تقلید کی تعظیم و تو قیر، عزت و احترام کو ان کی نگاہوں میں گرانا دور حاضر کے شیعہ مخالف سرگرم دشمنوں کے مقاصد کا اہم حصہ ہے جس کا شکار ہماری صفوں میں شامل ایسے سادہ لوح انسان بھی ہیں جو دانستہ یا غیر دانستہ طور پر دشمن کے ہاتھوں استعمال ہو رہے ہیں۔

آخر میں کہا کہ علماء کے دامن کو بلاجواز یوں داغدار کرنا قابل مذمت عمل ہی نہیں ہے بلکہ معاندین کے مقابل ہمیں بیدار ہونے اور اتحاد و اتفاق کے ایک پرچم تلے متفق ہو کہ ساتھ چلنے کا پیغام بھی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .