۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حرم معصومه

حوزہ/ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے وصال کی رات کے ساتھ ہی بانوئے کرامت کے گنبد کا پرچم تبدیل کر کے اس پر ماتمی پرچم لہرا دیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمعہ کی شام بنت موسیٰ بن جعفر اخت الرضا علیہما السلام حضرت فاطمہ معصومہ (س) کی شہادت کی شب کریمۂ اہل بیت (ع) کے نورانی دربار کے پرچم کی تبدیلی کے ساتھ حرم مقدس کے ماتمی پروگرام (ع) اور مزار مطہر کے گنبد پر ماتمی پرچم لہرانے کا سلسلہ شروع ہوا۔

یہ عزائیہ جلسہ حضرت فاطمہ معصومہ (س) کے روضۂ مبارک اور امام رضا (ع) کے صحن میں خادمین، زائرین اور لوگوں کی موجودگی میں منعقد ہوا۔

اس عزائیہ جلسہ میں صوبہ قم کے رسمی شاعروں میں سے ایک مجید تال نے بانوئے کرامت کی شان میں ایک نظم سنائی اور اس کے بعد عباس حیدر زادہ نے سلام پیش کیا۔

علماء کے امور میں صدر کے مشیر، حجت الاسلام ابوالقاسم کی تقریر پرچم کی تبدیلی کی عزائیہ تقریب کے پروگرام کا ایک حصہ تھی۔

مجلس خبرگان رهبری کے رکن نے کریمۂ اہل بیت(ع) کے بلند مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمارے پاس ائمہ معصومین علیہم السلام کی احادیث میں موجود ہے کہ جو شخص اس عظیم خاتون کی علم و معرفت کے ساتھ زیارت کرے گا اسے جنت ملے گی۔ معصومہ سلام اللہ علیہا کی زیارت کے متن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپ شفیعۂ روز جزا ہیں۔

انہوں نے کہا: "بہت سے مذہبی رہنما اور مراجع عظام اس مقدس روضے کے پاس علم اور روحانی برکات کے حصول میں مصروف رہے، امام راحل رحمۃ اللہ علیہ نے کہا کہ جب بھی مجھے زندگی میں کوئی مسئلہ درپیش ہوتا تو میں حضرت معصومہ سلام اللہ کی طرف رجوع کرتا ہوں۔"

کریمۂ اہل بیت (ع) کے عزائیہ پرچم کو خادمین حرم کے درمیان گردش دینے کے بعد اسے روضۂ مبارک کی چھت پر منتقل کر کے گنبد کے اوپر بلند کیا گیا۔

حضرت فاطمہ معصومہ (س) کی شب شہادت کی عزائیہ مجلس نماز مغرب اور عشاء کے بعد آیت اللہ میر باقری کی تقریر اور حاج مہدی رسولی کی مصائب خوانی کے ساتھ حضرت امام خمینی (رہ) شبستان میں منعقد ہوگی۔

جمعہ کی صبح سے ہی بانوئے کرامت کے حرم شریف کے نواح، راہداریاں اور صحن سیاہ چادر سے ڈھکے ہوئے تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .