۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
علامہ ناظر عباس تقوی، اصفہان

حوزہ / شہید عارف الحسینیؒ فاؤنڈیشن اصفہان کی طرف سے نماز خانہ مدرسہ حکیمیہ میں ایام حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید عارف الحسینیؒ فاؤنڈیشن اصفہان کی طرف سے نماز خانہ مدرسہ حکیمیہ میں ایام حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا۔ مجلس عزاء کا با قاعدہ آغاز برادر شہزاد رفیق نے تلاوت قرآن کریم اور منقبت خوانی سے کیا۔ ان کے بعد برادر مختیار حسین نے بھی منقبت خوانی کی۔

قم المقدسہ سے تشریف لائے معزز مہمان گرامی خادم حرم حضرت معصومہ (س) و مسئول شعبہ خدمت زائرین دفتر قائد ملت جعفریہ شعبہ قم المقدسہ جناب سید ناصر عباس انقلابی صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ان کے بعد پاکستان سے تشریف لائے معزز مہمان گرامی مرکزی ایڈیشنل سیکرٹری جنرل شیعہ علماء کونسل پاکستان علامہ سید ناظر عباس تقوی صاحب نے مجلس عزاء سے خطاب کیا۔

طلاب کرام درس دین کے ساتھ اپنے ملک اور دنیا کے حالات سے بھی خود کو باخبر رکھیں، علامہ ناظر عباس تقوی

انہوں نے اپنے خطاب کے دوران عزاداری کی اہمیت اور اس میں آنے والی رکاوٹوں اور ان کے سد باب پر اپنی کارکردگی اور تحریک جعفریہ کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا: اپنوں میں فضائل علی (ع)بیان کرنا بہت آسان ہے لیکن میثم تمار سے درس لو جو ابن زیاد کے دور میں دشمنوں کے گھیرے میں بیٹھے فضائل علی (ع) اس طرح بیان کر رہے تھے کہ ابن زیاد کو اپنے اقتدار کا خطرہ پڑ گیا۔

انہوں نے مزید کہا: آپ طلاب کرام درس دین کے ساتھ ساتھ اپنے ملک اور دنیا کے حالات سے بھی خود کو باخبر رکھیں۔

قبلہ تقوی صاحب کے خطاب کے بعد سوالات کا سیشن ہوا جس میں قبلہ محترم نے طلاب کرام کے سوالات کے بہترین اور اطمینان بخش جوابات دیئے۔

طلاب کرام درس دین کے ساتھ اپنے ملک اور دنیا کے حالات سے بھی خود کو باخبر رکھیں، علامہ ناظر عباس تقوی

آخر میں قم المقدسہ سے تشریف لائے خطیب محترم جناب مولانا ذوالفقار حیدر خان صاحب نے مصائب حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا بیان کیے۔

قابلِ ذکر ہے کہ برادر غلام عباس عابدی صاحب نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔

طلاب کرام درس دین کے ساتھ اپنے ملک اور دنیا کے حالات سے بھی خود کو باخبر رکھیں، علامہ ناظر عباس تقوی

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .