حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے شہزادہ عبداللہ بن فیصل السعود، جو کہ نارتھ ایسٹ بوسٹن یونیورسٹی کے گریجویٹ طالب علم ہیں، ان کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر تنقید کرنے پر 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
اطلاعات کے مطابق شہزادہ عبداللہ بن فیصل کے دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ کبھی یہ نہیں بتاتے کہ ان کا تعلق سعودی عرب کے شاہی خاندان سے ہے، حتیٰ کہ وہ سعودی عرب کی پالیسیوں پر بھی کم ہی تبصرہ کرتے ہیں۔ وہ اپنا زیادہ تر وقت مطالعہ اور فٹ بال کھیلنے میں صرف کرتا ہے، جو اس کا پسندیدہ کھیل ہے۔
ادھر بعض سعودی حکام کا کہنا ہے کہ شہزادہ عبداللہ بن فیصل کے کزن شہزادہ زیمل کی سعودی عرب میں گرفتاری کے بعد انہوں نے سعودی عرب میں اپنے رشتہ داروں سے ٹیلی فون پر معاملہ اٹھایا۔ اس وجہ سے ابتدائی فیصلے میں انہیں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جسے بڑھا کر 30 سال کر دیا گیا ہے۔