حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت احمد بن امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے روضہ مبارک پر دہشت گردانہ حملے کے شہداء کی تشیع جنازہ کو شہر شیراز کے امام حسین ؑ چوک سے جلوس کے شکل میں، شہر کے مرکزی اسکوائر سے روضہ حضرت شاہ چراغ لایا گیا۔شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ہزاروں افراد نے شرکت کی اور دہشت گردی سے نفرت اور بیزاری کا اعلان کیا۔
آج روضہ حضرت شاہ چراغ ایک اور واقعہ کا گواہ تھا، جلوس میں کثیر تعداد میں لوگ موجود تھے حتی کہ وہ بھی جنہوں نے سید السادات الاعظم کے مزار شریف کے قریب خون بہتا ہوا ماحول نہیں دیکھا تھا۔ وہ بھی جنہوں نے اپنے شہید بچے کی جدائی میں ماں کا درد نہیں سنا، جنہوں نے سنہرے مزار کو نہیں دیکھا لیکن اس گھناؤنے جرم پر ان کی آنکھوں سے خون اشک بہنے لگے، وہ سب اپنے شہداء کو الوداع کہنے موجود تھے اور اپنے پیاروں کو غمگین حالت میں الوداع کہے رہے تھے۔جلوس جنازہ میں شریک لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں شہیدوں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
تصاویر دیکھیں:
دسیوں ہزار سوگواروں کی شہدائے روضہ شاہ چراغ (رح) کے تشیع جنازہ میں شرکت
روابط عامہ اور بین الاقوامی امور کی رپورٹ کے مطابق،شہدا کے جلوس میں ہزاروں عام لوگوں کے علاوہ صوبے کے گورنر، ولی فقیہ کے نمائندے اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر کے علاوہ بڑی تعداد میں اعلی سول اور فوجی حکام نے بھی شرکت کی۔
جلوس جناز ہ میں شریک لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے ملک کے حالیہ واقعات کو امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ اورسازش کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے شیراز کے جلوس جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت اس بات کا ثبوت ہے کہ ایرانی عوام اسلامی نظام کے وفادار ہیں اور دشمن کا پروپیکنڈہ ، ابلاغیاتی شور شرابے سے زیادہ نہیں۔