۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ / امت واحدہ پاکستان کے سربراہ نے مغرب کی طرف سے رہبرِ معظم کی توہین کو جہد العاجز قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ عالمی استعماری قوتیں ہمیشہ اپنے مخالفین کو کچلنے کے لئے ایسے حربے استعمال کرتی ہیں جن سے مخالفین کو ذہنی، نفسیاتی، جغرافیائی، ٹیکنالوجی و دیگر شعبہ جات کے حوالہ سے اذیت کا نشانہ بنایا جائے تاکہ ان کے حوصلے پست ہوں اور وہ ان استبدادی اور طاغوتی طاقتوں سے مرعوب ہو جائیں۔

انہوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ چوالیس سالوں سے جس طرح سرمایہ دارانہ نظام، مغرب کی انتہا پسندی، جہالت، مطلق العنانیت اور ظلم کے سامنے نہتا اور اکیلا کھڑا رہا اس کی حالیہ تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ ایران پر جنگ مسلط کی گئی، اس کا اقتصادی بائیکاٹ کیا گیا لیکن ایرانی قوم کا حوصلہ پست نہ ہوا اور اس نے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی کوشش جاری رکھی۔ ایرانی سائنس دانوں اور علماء کو قتل کیا گیا لیکن اس قوم کا جذبہ شہادت کم نہ ہوا، یہاں تک کہ گذشتہ چھے ماہ کے دوران سوشل میڈیا کا سہارا لے کر ایران کے پورے نظام کو بدنام کرنے اور اندرونی خلفشار کو بڑھانے کی کوشش کی گئی تاکہ لوگوں کو اسلامی انقلاب سے بدظن کیا جائے اور اندرونی فتنہ و فساد کے ذریعہ سادہ لوح افراد کو اس نظام کے خلاف کھڑا کیا جا سکے۔

علامہ امین شہیدی نے ایران میں ہوئے حالیہ فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اس پروپیگنڈہ مہم میں یورپ، امریکہ اور مشرق وسطی کے ممالک شامل ہونے کے باوجود وہ ایران کو شکست نہیں دے سکے۔ ذلت و ناکامی کا سامنا کرنے کے بعد انہوں نے دیکھا کہ یہ نظام مضبوط تر ہوا ہے، عوام نے اس پر بھرپور اعتماد کا مظاہرہ کیا ہے اور مغرب کے اشاروں پر ناچنے والے لوگوں کے چہرے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ جب ان کے پاس کوئی اور راستہ نہیں بچا تو انہوں نے "کھسیانی بلی کھمبا نوچے" کے مصداق کے طور پر رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے کارٹونز کی اشاعت کے ذریعہ ان کی توہین کرنے کی کوشش کی۔ یہ جہد العاجز ہے یعنی جب کوئی طاقت تمام اثر و رسوخ کے باوجود ناکام ہو جائے تو پھر اسی طرح کے حربے استعمال کرتی ہے۔

امت واحدہ پاکستان کے سربراہ نے مزید کہا: فرانسوی میگزین چارلی ہیبڈو نے پہلے خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ کے توہین آمیز خاکے بنائے، اس کے بعد قرآن کریم و اسلامی مقدسات کی بھی توہین کی۔ آج رہبر معظم کے خاکے شائع کرنے سے دنیا کو یہ پیغام پہنچ گیا ہے کہ یہ طاقتیں ہر اس قوت کی توہین کرتی ہیں جس کا تعلق اللہ تعالی، وحی اور دینِ الہی سے ہو۔ رہبر معظم بھی ان شخصیات میں شامل ہیں جن کی شناخت خدا، رسولؐ اور اہل بیت علیہم السلام ہیں اس لئے اسی ضمن میں اللہ و رسولؐ کے ساتھ رہبر معظم کی بھی توہین کی جا رہی ہے لیکن یہ توہین آمیز عمل ان کے اندر کی جھنجھلاہٹ اور ذلت کے احساس کا مظہر ہے۔ یقینا عالم اسلام کے تمام اہل دین کو توہین آمیز خاکوں کی اشاعت سے تکلیف پہنچتی ہے لیکن دوسری طرف یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ یورپ اور مغرب کے پاس کرنے کو کچھ اور نہیں بچا تو وہ اس ذلالت پر اتر آئے ہیں۔

انہوں نے کہا: وہ دن دور نہیں ہے کہ جب اسلامی انقلاب کی روحانیت و معنویت کے نتیجہ میں مغربی و صہیونی طاقتوں کو اس سے زیادہ ذلت و تحقیر کا سامنا کرنا پڑے گا اور قرآن کے مطابق اپنے اسی غضب کی آگ میں جل کر یہ لوگ ختم ہو جائیں گے اور ان کی داستان بھی ختم ہو جائے گی لیکن عزت و توقیر، کرامت و بزرگی اور بڑا پن ہمیشہ ان کے لئے ہوتا ہے جو اللہ، اس کی وحی اور کتاب سے جڑے رہتے ہیں۔ عزت و توقیر رہبر معظم کے ساتھ ہمیشہ رہے گی اور وہ اسی عظمت کے ساتھ دشمن کی آنکھ کا کانٹا اور گلے کی ہڈی بنے رہیں گے۔ ان شاء اللہ!

تبصرہ ارسال

You are replying to: .