۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
نشریه شارلی ابدو

حوزه/سنندج کے نائب امام جمعہ نے کہا: آزادی بیان کے بہانے مغربی دنیا کے متعدد اخبارات میں ادیان الٰہی کے مقدسات خصوصاً اسلام، رسول اللہ (ص) اور دیگر مذہبی رہنماؤں کی توہین سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اقدامات اسلام کی عظمت کے خلاف ان کی ناامیدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی سنندج نامی شہر کے سنی نائب امام جمعہ محمد امین راستی نے کردستان میں حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: دشمنوں نے حالیہ برسوں میں، اسلام کے خلاف ایک بڑا اور وسیع ثقافتی اور میڈیا حملے کا آغاز کیا ہے۔

سنندج شہر کے سنی امام جمعہ نے کہا: آزادی بیان کے بہانے مغربی دنیا کے متعدد اخبارات میں ادیان الٰہی کے مقدسات خصوصاً اسلام، رسول اللہ (ص) اور دیگر مذہبی رہنماؤں کی توہین سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ اقدامات اسلام کی عظمت کے خلاف ان کی ناامیدی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا: بدنام زمانہ فرانسسی میگزین "چارلی ہیبڈو" کے توسط سے باضابطہ طور پر رہبر انقلاب اسلامی کی توہین سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام ہو چکا ہے، لہٰذا وہ اس طرح سے اپنی دشمنیوں کا اظہار کرنا چاہتا ہے۔

مولوی راستی نے کہا: بلاشبہ اس طرح کے بچگانہ اور احمقانہ اقدامات سے اسلام، رسول اللّٰہ (ص)، اہل بیت (ع) اور نظام ولایت فقیہ کو کبھی نقصان نہیں پہنچ سکتا۔

شہر سنندج کے نائب امام جمعہ نے کہا: فرانسوی حکومت کو چارلی ہیبڈو میگزین کے توہین آمیز اقدام پر عالم اسلام سے معذرت خواہی کرنی چاہیئے، کیونکہ اس میگزین نے حالیہ برسوں میں مسلمانوں کے خلاف ہر قسم کی توہین کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: مذکورہ اشاعت میں اس عمل کا جاری رہنا نہ صرف فرانسیسیوں اور یورپیوں کیلئے باعث ننگ و عار ہے، بلکہ اس سے جمہوریت کی اصلاح کے پیچھے چھپے جمہوریت کے جھوٹے دعویداروں کی ناپاک ذات اور نیت واضح ہو جائے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .