۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
آیت الله العظمی جوادی آملی

حوزہ / حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے آج اپنے درسِ خارج فقہ کے اختتام پر فرانسوی میگزین کی جانب سے شائع شدہ شیعہ اور اسلامی مقدسات کی توہین پر مبنی مواد کی مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے آج اتوار کی صبح اپنے درسِ خارج فقہ کے اختتام پر فرانسوی میگزین کی جانب سے شائع شدہ شیعہ اور اسلامی مقدسات کی توہین پر مبنی مواد کی مذمت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی طرف سے شیعہ اور اسلامی مقدسات کی توہین پر مبنی مواد کی اشاعت کے جواب میں انہوں نے کہا: (اس شیطانی میگزین کا یہ اقدام) ایک ملک کی توہین ہے، جو گالم گلوچ اور کارٹون بنانے یا خاکوں وغیرہ سے ممکن نہیں!۔ حضرت امیر علیہ الصلوٰۃ والسلام کا فرمان ہے کہ: «رُدُّوا الْحَجَرَ مِنْ حَیْثُ جَاءَ»؛ یعنی پتھر کو جہاں سے وہ آیا تھا، واپس کر دو۔ اور فرمایا: « لَا یَمْنَعُ الضَّیْمَ الذَّلِیلُ‏ »؛ صرف ذلیل آدمی (یا گھٹیا قوم) ہی ذلت آمیز زیادتیوں کی روک تھام نہیں کر سکتا۔ پس پتھر جہاں سے آئے وہیں واپس کر دو۔ یہ حضرت امیر علیہ السلام کا نورانی کلام ہے کہ اسلام بھی اسی بنیاد پر آگے بڑھ رہا ہے۔ «رُدُّوا الْحَجَرَ مِنْ حَیْثُ جَاءَ» اور « لَا یَمْنَعُ الضَّیْمَ الذَّلِیلُ‏ » ظلم اور تذلیل کو پست قوم کے علاوہ کوئی برداشت نہیں کرتا۔

لیکن اب اگر کسی نے گالم گلوچ کی تو اس شخص کے جواب میں گالی تو نہیں دی جا سکتی! ہاں البتہ اس کی تلافی کسی اور طریقے سے کرنی ہو گی، جو بالآخر درست ہو گا اور وہ یا تو احتجاج کی صورت میں ہو یا اعتراض کی، جو کسی ملک کی عزت، کسی قوم و نظام کا وقار ہے لیکن بہرصورت انسان قبیح اور غلط فعل کا جواب قبیح کام سے نہیں دے سکتا۔

ہم دعاگو ہیں اور خدا سے امید کرتے ہیں کہ وہ اس نظامِ اسلامی کی حفاظت فرمائے!

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .