۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شارلی ابدو

حوزہ/ حجۃ الاسلام سید بضاعت حسین رضوی نے فرانسیسی جریدہ شارلی ہیبڈو کی مذموم حرکت کی مذمت کرتے ہوئے ایک مذمتی بیان جاری کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہے، حجۃ الاسلام سید بضاعت حسین رضوی نے فرانسیسی جریدہ شارلی ہیبڈو کی مذموم حرکت کی مذمت کرتے ہوئے ایک مذمتی بیان جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ

سوره :صف آیت ۸
لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے نور کو اپنے منہ (پھونکوں) سے بجھا دیں حالانکہ اللہ اپنے نور کو کامل کرکے رہے گا اگرچہ کافر لوگ ناپسند ہی کریں
مرجعیت عظمیٰ کی توہین ، استعماری طاقتوں کے آلۂ کار افراد کے لے کوئی نئ بات نہیں ہے بلکہ وقتاً فوقتا اس قسم کی خباثت منظر عام پر آتی رہتی ہے اور اس طرح کی حرکتیں حکمرانوں کے ذہنی عدم توازن اور بوکھلاہٹ کی نشانی ہے اور یہ بھی صاف واضح ہے کہ اس طرح کا قبیح عمل ایک باکمال اور با وقار ملک کے عزیز اور بیباک رہبر عظیم الشان سے بعض و حسد کا نتیجہ ہے
در اصل موجودہ دور میں ہمارے رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی بصیرت اور حکمت عملی کا اعتراف دوست کیا دشمن بھی کر رہے ہیں۔ دشمن نے خود یہ مشاہدہ کیا ہے کہ ایک معمولی سے مکان میں ساکن عبا قبا میں ملبس ایک سادہ مزاج رکھنے والے روحانی اور نورانی شیعہ عالم دین نے لاکھوں بندشوں کے باوجود استعمار کے اُن منصوبوں پر کس طرح پانی پھیر دیا، جنہیں بنانے میں استعماری طاقتوں نے کئی سال اپنا وقت اور سرمایہ دونوں صرف کیا تھا اور اپنے منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کچھ نام نہاد مسلمانوں اور مسلم حکمرانوں کو اپنا مہرا اور آلۂ کار بنایا تھا اور ایران میں بی حجابی جیسی بے غیرتی کو ترویج دینا چاہتے تھے لیکن الحمد اللہ شاہ چراغ کے شہیدوں کے خون کے دھاروں نے اس فتنہ کو بہا دیا-
ظاہر ہے ایران میں ان کے منصوبوں کو آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ کی بصیرت اور روحانی طاقت نے بالکل نقش بر آب کر دیا اور اُن کے شرّ کو اُنہیں کی طرف کس خوبصورتی سے پلٹا دیا۔ لہٰذا اس صورتحال کے بعد سے استعماری طاقتیں اور اُن کے سارے مہرے ، بوکھلاہٹ کا شکار ہیں اور وقتاً فوقتاً اپنی شکست فاحش پر پردہ ڈالنے کے لئے یا تو ولی فقیہ کو اپنے حملوں کا نشانہ بناتے ہیں اور اُن کی کردار کشی کی سعی لا حاصل کرتے ہیں اور تو کبھی عراق کی روح و جانِ مرجعیت حضرت آیۃ اللہ العظمی سید علی سیستانی حفظہ اللہ کو حملوں کی آماجگاہ قرار دیتے ہیں۔
ابھی حال میں ہی فرانسیسی میگزین میں آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا کارٹون بناکر اُن کی توہین کرنا بھی اُنہیں حملوں کا ایک نمونہ ہے۔
ہم طلاب حوزہ علمیہ قم، اس پست اور قبیح عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس میگزین کے ایڈیٹر سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر اس کارٹون کو اپنی میگزین کے صفحہ سے محو کرکے اس نازیبا حرکت کی اعلانیہ طور پر معافی مانگے اور اس بات کی یقین دہانی کرائے کہ آئندہ اس قسم کے عمل کی ہرگز تکرار نہ ہوگی ورنہ ہم عاشقان و عقیدت مندان مرجعیت بالخصوص ولی فقیہ آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ تعالیٰ، بین الاقوامی عدلیہ میں اس اخبار کے خلاف اپنے ایک عظیم مذہبی رہنما کی توہین کے حوالہ سے مقدمہ دائر کریں گے۔ اس کے علاوہ ایسے بیہودہ افراد کو یہ جان لینا چاہیئے کہ مرجعیت ہمارے لئے خط سرخ ہے جس سے عبور کی اجازت ہم ہرگز کسی کو نہیں دے سکتے اور یہ بھی واضح رہے کہ اس وقت پوری دنیا میں بے شمار افراد آیۃ اللہ العظمیٰ السید علی خامنہ ای دامت برکاتہ کی تقلید کرتے ہیں لہٰذا اُن کے مرجع تقلید کی توہین کو وہ اپنی اہانت شمار کرتے ہیں لہٰذا یہ تمام افراد اس نازیبا حرکت کا شدید مواخذہ کریں گے۔
اللہ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ اللہ ہمارے مراجع بالخصوص رہبر معظم کو طول عمر عطا فرما نیز حاسدین کے شر سے محفوظ فرما۔آمین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .