تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الأَرْضِ أُولَئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ (بقرہ، ۲۷)
ترجمہ: جو خدا كے ساتھ مضبوط عہد كرنے كے بعد بھى اسے توڑديتے ہيں اور جسے خدا نے جوڑنے كا حكم ديا ہے اسے كاٹ ديتے ہيں اور زمين ميں فساد برپا كرتے ہيں يہى وہ لوگ ہيں جو حقيقتاً خسارہ والے ہيں۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ الله تعالىٰ نے انسانوں كے لئے عہد وپيمان كى وفا ضرورى و لازم قرار دى ہے۔
2️⃣ ان معاہدوں كى پابندى ضرورى ہے جو خداوند متعال نے انسانوں كے لئے لازمى قرار ديئے ہيں۔
3️⃣ ان معاہدوں كو وفا كرنا ضرورى ہے جو انسان الله تعالىٰ كے ساتھ باندھتا ہے۔
4️⃣ معاہدے كو توڑنا خصوصاً اس پر تاكيد كے بعد ايك ناپسنديدہ اور قابل نفرت عمل ہے۔
5️⃣ ان رشتوں يا معاہدوں كو توڑنا جن كو برقرار ركھنے اور وفا كرنے كا الله تعالىٰ نے فرمان ديا ہے ايك ناگوار اور حرام عمل ہے۔
6️⃣ زمين پر فساد پھيلانا الله تعالى كے محرمات ميں سے ہے۔
7️⃣ وہ لوگ جو الہٰى معاہدوں كى پابندى نہيں كرتے يا ان رشتوں ناطوں كو اہميت نہيں ديتے جن كى برقرارى كا پروردگار نے حكم ديا ہے تو وہ لوگ فاسق ہيں۔
8️⃣ زمين پر فساد پھيلانے والے فاسق ہيں۔
9️⃣ قرآن حكيم اس طرح كے لوگوں كو گمراہى كى طرف لے جاتا ہے جو الہٰى معاہدوں كو توڑتے ہيں، ان رشتوں ناطوں كو توڑتے ہيں جن كى برقرارى كا خدا نے حكم ديا ہے اور زمين پر فساد پھيلاتے ہيں۔
🔟 الہى معاہدوں كو توڑنا، ان رشتوں ناطوں كو توڑنا جن كى برقرارى كا پروردگار نے حكم ديا ہے اور زمين پر فساد پھيلانا يہ امور انسان كےلئے حقيقى خسارے كا باعث ہيں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•