۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍فرشتوں كو اللہ تعالىٰ كا (حقائق كے اسماء بيان كرنے كيلئے) حكم دينا افعال الہى كے حكيمانہ اور عالمانہ ہونے كى ياد آورى اور انہيں حضرت آدم عليہ السلام كى علمى برترى سے آگاہ كرنا تھا۔فرشتوں كا اعتراف كرنا كہ انسان كى خلقت عالمانہ اور حكيمانہ تھى اسى طرح اس كا خلافت كيلئے انتخاب درست تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قَالُواْ سُبْحَانَكَ لاَ عِلْمَ لَنَا إِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا إِنَّكَ أَنتَ الْعَلِيمُ الْحَكِيمُ (بقرہ، ۳۲)

ترجمہ: ملائكہ نے عرض كى كہ ہم تو اتنا ہى جانتے ہيں جتنا تو نے بتاياہے كہ تو صاحب علم بھى ہے اور صاحب حكمت بھى۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ فرشتوں كے سامنے جو حقائق پيش كيئے گئے ان سے وہ نا آگاہ تھے اور اسماء كے بيان كرنے سے عاجز رہے۔
2️⃣ خداوند متعال كى ذات اقدس ہر نقص اور عيب سے پاك و منزہ ہے۔
3️⃣ پروردگار عالم كى ذات اقدس منزہ ہے اس امرسے كہ موجودات كے اسرار اور ان كى مخفى گاہ سے آگاہ نہ ہو۔
4️⃣ فرشتوں كا علم و بصيرت اللہ تعالىٰ كى جانب سے ہے۔
5️⃣ خدائے بزرگ وبرتر كى ذات اقدس عليم (انتہائی زيادہ جاننے والا) اور حكيم (ايسا زيرك و دانا جو امور كو مستحكم واستوار بنائے) ہے۔
6️⃣ ذات بارى تعالىٰ وہ واحد حقيقت ہے جو لا محدود (مطلق) علم و حكمت كى مالك ہے۔
7️⃣ اللہ تعالىٰ كا علم ذاتى ہے اور دوسروں كى دانش اللہ كى جانب سے عطا اور عنايت ہے۔
8️⃣ حضرت آدم عليہ‌السلام فرشتوں سے برتر اور ان سے زيادہ عالم تھے۔
9️⃣ فرشتوں كو اللہ تعالىٰ كا (حقائق كے اسماء بيان كرنے كيلئے) حكم دينا افعال الہى كے حكيمانہ اور عالمانہ ہونے كى ياد آورى اور انہيں حضرت آدم عليہ السلام كى علمى برترى سے آگاہ كرنا تھا۔
🔟 فرشتوں كا اعتراف كرنا كہ انسان كى خلقت عالمانہ اور حكيمانہ تھى اسى طرح اس كا خلافت كيلئے انتخاب درست تھا۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .