تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قُلْنَا اهْبِطُواْ مِنْهَا جَمِيعاً فَإِمَّا يَأْتِيَنَّكُم مِّنِّي هُدًى فَمَن تَبِعَ هُدَايَ فَلاَ خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلاَ هُمْ يَحْزَنُونَ (بقرہ 38)
ترجمہ: ہم نے کہا تم سب اس سے اتر جاؤ۔ اس کے بعد اگر تمہارے پاس میری طرف سے کوئی ہدایت پہنچے تو جو لوگ میری اس ہدایت کی پیروی کریں گے۔ تو ان کے لئے نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ ہی وہ غمگین ہوں گے۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ حضرت آدم عليہ السلام و حوّا عليہا السلام كى نافرمانى كے بعد اللہ تعالىٰ نے ان سے چاہا كہ بہشت سے نكل جائيں۔
2️⃣ شجرہ ممنوعہ سے حضرت آدم عليہالسلام و حوّا عليہاالسلام كے تناول كرنے سے ان كى نسل بھى ابتدائی بہشت سے محروم ہوگئی۔
3️⃣ اللہ تعالى نے شيطان كو بھى بہشت سے نكال باہر كيا۔
4️⃣ حضرت آدم عليہالسلام و حوّا عليہالسلام اور ان كى نسل كو بہشت سے نكلتے ہوئے اللہ تعالىٰ نے ان كو اپنى جانب سے ہدايت اور راہنمائی سے بہرہ مند ہونے كى بشارت دى۔
5️⃣ انسان كو سعادت كے حصول كى خاطر ہدايت اور الہٰى راہنمائی كى ضرورت ہے۔
6️⃣ اللہ تعالىٰ كى ہدايات و راہنمائی كى اتباع كرنے والوں كو قيامت كے روز كوئی خوف و خطر نہ ہوگا۔
7️⃣ سرائے آخرت اديان كے پيروكاروں كےلئے ايك ايسى سرائے ہے جو خوف و پريشانى كے عوامل سے دور اور ہر طرح كے حزن و ملال آور واقعات سے امان ميں ہے۔
8️⃣ گناہ كے وضعى نتائج اللہ تعالىٰ كى جانب سے توبہ كى قبوليت كے باوجود رہتے ہيں۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•