تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يَا بَنِي إِسْرَائِيلَ اذْكُرُوا نِعْمَتِيَ الَّتِي أَنْعَمْتُ عَلَيْكُمْ وَأَنِّي فَضَّلْتُكُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ ﴿بقرہ ٤٧﴾
ترجمہ: اے بنی اسرائیل! میری وہ نعمت یاد کرو جس سے میں نے تمہیں نوازا تھا اور یہ کہ میں نے تمہیں دنیا جہاں کے لوگوں پر فضیلت دی۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ بنى اسرائيل عظيم نعمتوں سے بہرہ مند تھے۔
2️⃣ اللہ تعالىٰ اپنے بندوں كو نعمتوں سے نوازنے والا ہے۔
3️⃣ اللہ تعالىٰ نے بنى اسرائيل سے چاہا كہ اس كى نعمتوں كو ہميشہ ہميشہ كے لئے ياد ركھيں۔
4️⃣ زمانہ نزول قرآن تك بنى اسرائيل ايك قوم و قبيلے كى شكل ميں تھے۔
5️⃣ بنى اسرائيل قرآن كے مخاطبين ميں سے تھے اور ان كى ذمہ دارى تھى كہ قرآن كا اتباع كريں۔
6️⃣ اللہ تعالىٰ كى نعمتوں كو ياد كرنے كا ہدف ياد خدا ہے اور اس كى نعمتوں كو اس كى جانب سے سمجھنا ہے۔
7️⃣ اللہ تعالىٰ نے بنى اسرائيل كو ان كے زمانے كے تمام انسانوں پر برترى عنايت فرمائی۔
8️⃣ بنى اسرائيل كى تمام ديگر لوگوں پر برترى ان پر عظيم الٰہى نعمتوں ميں سے تھی۔
9️⃣ بنى اسرائيل كى تمام لوگوں پر برترى كى نعمت كو ياد ركھنے كى نصيحت اور فرمان اللہ تعالىٰ نے بنى اسرائيل كو ديا۔
🔟 تاريخ سے آگاہى كا انسانوں كى ہدايت ميں بہت بنيادى اور سودمند كردار ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•