تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَإِذْ نَجَّيْنَاكُم مِّنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوءَ الْعَذَابِ يُذَبِّحُونَ أَبْنَاءَكُمْ وَيَسْتَحْيُونَ نِسَاءَكُمْ ۚ وَفِي ذَٰلِكُم بَلَاءٌ مِّن رَّبِّكُمْ عَظِيمٌ ﴿بقرہ ٤٩﴾
ترجمہ: اور (وہ وقت یاد کرو) جب ہم نے تمہیں فرعونیوں سے نجات دی تھی۔ جو تمہیں بدترین عذاب کا مزہ چکھاتے تھے (یعنی) تمہارے لڑکوں کو قتل کر ڈالتے تھے اور تمہاری عورتوں (بیٹیوں) کو (اپنی خدمت گزاری کے لئے) زندہ رہنے دیتے تھے اور اس میں تمہارے پروردگار کی بڑی سخت آزمائش تھی۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ اللہ تعالٰی نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کی بعثت کے ذریعے بنی اسرائیل کو فرعونیوں کے شدید شکنجوں اور تسلط سے نجات دلائی.
2️⃣ بنی اسرائیل کے بیٹوں کا وسیع سطح پر کشت و کشتار اور ان کی عورتوں کو زندہ چھوڑ دینا فرعونیوں کی طرف سے شدیدترین شکنجے تھے.
3️⃣ فراعنہ کے تسلط اور زمانہ حکمرانی میں بنی اسرائیل کی خواتین بھی انتہائی سختیوں میں مبتلا تھیں.
4️⃣ بنی اسرائیل کی عورتیں اپنے بچوں کے فراعنہ کے ہاتھوں بے تحاشا قتل کی بناء پر لذت حیات کھو چکی تھیں اس طرح ان کا خود زندہ رہنا بھی عذاب تھا.
5️⃣ فراعنہ کے شکنجوں سے نجات بنی اسرائیل کے لیے اللہ تعالٰی کی عظیم نعمتوں میں سے تھی.
6️⃣ انسان سختیوں، نعمتوں اور اللہ تعالٰی کی عنایات سے الٰہی آزمائش و امتحان میں مبتلا کیا جاتا ہے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•