تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
قَالَ يَا آدَمُ أَنبِئْهُم بِأَسْمَآئِهِمْ فَلَمَّا أَنبَأَهُمْ بِأَسْمَآئِهِمْ قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكُمْ إِنِّي أَعْلَمُ غَيْبَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَأَعْلَمُ مَا تُبْدُونَ وَمَا كُنتُمْ تَكْتُمُونَ (بقرہ،۳۳)
ترجمہ: فرمایا! اے آدم تم ان کو ان کے نام بتاؤ۔ تو جب آدم نے ان (فرشتوں) کو ان کے نام بتا دیئے تو خدا نے فرمایا کیا میں نے تم سے نہیں کہا تھا کہ میں آسمانوں اور زمین کے سب مخفی رازوں کو جانتا ہوں اور وہ بھی جانتا ہوں جو تم ظاہر کر رہے ہو اور وہ بھی جو تم (اندرونِ دل) چھپائے ہوئے تھے۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ اللہ تعالىٰ نے آدم عليہالسلام كو حكم ديا كہ حقائق ہستى ميں سے ہر ايك كا نام فرشتوں كے لئے بيان كرے۔
2️⃣ حضرت آدم عليہ السلام نے حقائق ہستى كے اسماء فرشتوں كے لئے بيان كيے۔
3️⃣ حقائق ہستى كے نام جان لينے كے بعد فرشتوں كو علم ہوگيا كہ آسمان اور زمين غيب ركھتے ہيں۔
4️⃣ حضرت آدم عليہ السلام اللہ تعالىٰ كے خليفہ اور فرشتوں كے لئے فيض الہى كا واسطہ و ذريعہ ہیں۔
5️⃣ حضرت آدم عليہالسلام فرشتوں كے معلم و استاد۔
6️⃣ جہان آفرينش كے متعدد آسمان ہیں۔
7️⃣ آسمانوں اور زمين (ہستی) ميں غيب ہے جو فرشتوں سے مخفى تھا۔
8️⃣ اللہ تعالىٰ آسمانوں اور زمين كے غيب سے آگاہ ہے۔
9️⃣ اللہ تعالىٰ نے آدم عليہالسلام كو جو اسماء و حقائق تعليم فرمائے ان كا تعلق ہستى كے غيب سے تھا۔
🔟 اللہ تعالىٰ كا حضرت آدم عليہالسلام كو (فرشتوں كو اسماء كى تعليم كا) حكم دينے كا مقصد آدم عليہالسلام كى فرشتوں پر برترى ثابت كرنا اور آدم عليہالسلام كى ان پر فضيلت كو سمجھانا تھا۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•