حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی امام جمعہ کرگل و جنرل سیکریٹری جمعیتِ العلماء اثنا عشریہ کرگل حجۃ الاسلام والمسلمين شیخ ابراہیم خلیلی نے مرکزی نمازِ جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں گزشتہ دنوں پاکستان کے صوبۂ خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقہ ضلع کرم کے صدر مقام پارا چنار سے پشاور جانے والے شیعہ مسافروں کے قافلے پر تکفیری دہشتگردوں کے حملے اور شیعہ نسل کشی کی پورے خطے کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اس دلسوز سانحے میں شیعہ مسافروں کو گاڑیوں سے اتار اتار کر شہید کر دیا گیا، جس میں عورتیں اور بچوں کی خاصی تعداد بتائی جاتی ہے۔
مرکزی امام جمعہ کرگل نے اس دہشتگردانہ حملے میں شہید ہونے والے شہداء کے لواحقین کی خدمت میں پوری ملت کرگل کی طرف سے تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہوئے ان دہشت گردوں کے صفحہِ ہستی سے جلد نابودی کیلئے خصوصی دعائیں بھی مانگیں۔
حجت الاسلام شیخ ابراہیم خلیلی نے حکومتِ پاکستان سے اپیل کی کہ اس ملک کی اقلیت کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے جو کہ کسی بھی ملک کی حکومت کی ذمہ داری ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ حکومت پاکستان اپنے ملک کی اقلیتوں بالخصوص شیعیانِ حیدر کرار کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ہمیشہ ناکام رہی ہے۔
مرکزی امام جمعہ کرگل و جنرل سیکریٹری جمعیتِ العلماء اثنا عشریہ کرگل نے وزارتِ امور خارجہ حکومت ہندوستان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ عالمی سطح پر اس معاملے میں حکومت پاکستان پر دباؤ ڈالے کہ جلد سے جلد پاکستان سے ان دہشتگرد گروہ کا خاتمہ ہو اور پورے پاکستان میں بالخصوص پارا چنار میں شیعہ مؤمنین و مؤمنات اور دیگر اقلیت قومیں چین و سکون کی زندگی بسر کر پائیں۔