۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
آیت اللہ فاضل لنکرانی

حوزہ/ آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے پاکستان کے شہر پاراچنار میں ہونے والے ہولناک سانحہ کی سخت مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وحشیانہ حملہ نہ صرف شیعیان پاکستان کے لیے المیہ ہے بلکہ امت مسلمہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کا حصہ بھی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکز فقہی ائمہ اطہار علیہم السلام کے سربراہ آیت اللہ محمد جواد فاضل لنکرانی نے پاکستان کے شہر پاراچنار میں ہونے والے ہولناک سانحہ کی سخت مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وحشیانہ حملہ نہ صرف شیعیان پاکستان کے لیے المیہ ہے بلکہ امت مسلمہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کا حصہ بھی ہے۔

انہوں نے آج اپنے درس خارج میں اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا: "اس حملے میں بے شمار معصوم بچوں، عورتوں اور بزرگوں کی شہادت نے دل دہلا دیے ہیں، حکومت پاکستان کی بنیادی ذمہ داری عوام کی حفاظت ہے، لیکن اس سانحہ میں ریاست کی غفلت اور بدانتظامی واضح ہے۔"

آیت اللہ فاضل لنکرانی نے مزید کہا کہ یہ حملہ ان بین الاقوامی فیصلوں کو دبانے کی کوشش ہے جو حال ہی میں اسرائیلی قیادت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں سامنے آئے ہیں، یہ حملے مسلمانان عالم کو خوشخبری دینے والے ان فیصلوں کی توجہ ہٹانے کے لیے کیے جا رہے ہیں، تاکہ فلسطین، لبنان، اور مزاحمتی محاذ کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبایا جا سکے۔

انہوں نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سانحہ کے منصوبہ سازوں اور عمل درآمد کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

آخر میں، آیت اللہ فاضل لنکرانی نے امام زمانہ (عج)، رہبر معظم انقلاب اسلامی، مراجع عظام اور تمام مسلمانوں کو اس سانحے پر تعزیت پیش کی اور شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل اور اجر جزیل کی دعا کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .