۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
جامعہ سیدہ شیعہ گرلز یتیم خانہ کے زیر اہتمام پھندیڑی سادات میں محفل مقاصدہ بعنوان جشن سیدہ کا انعقاد 

حوزہ/ محفل میں مولانا سید امام حیدر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہزادی میں دو ایسی خصوصیات ہیں کہ اللہ نے کسی بھی دوسرے میں نہیں رکھی ہیں ۔ معصوموں کے تمام نام اللہ نے رکھے اور ان سے قبل کسی نے یہ نام نہ تو سنے اور نہ ہی  رکھے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پھندیڑی/بسلسلہ ولادت با سعادت سیدۂ حضرت فاطمہ زہرا ،محفل مقاصدہ بعنوان جشن سیدہ کا انعقاد جامعہ سیدہ شیعہ گرلز یتیم خانہ کے زیر اہتمام منعقد کی گئی جس میں مختلف علماء اور شعراء کرام نے شرکت کی ۔

جامعہ سید پھندیڑوی سادات میں منعقد اس محفل کے کنوینر مولانا اسرار تھے ۔محفل کی ابتداء تلاوت کلام پاک سے قاری و حافظ مولانا مظہر غازی نے کی اور صدارت کے فرائض مفسر قرآن مولانا سید رئیس جارچوی نے انجام دئیے۔

محفل میں مولانا سید امام حیدر زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ شہزادی میں دو ایسی خصوصیات ہیں کہ اللہ نے کسی بھی دوسرے میں نہیں رکھی ہیں ۔ معصوموں کے تمام نام اللہ نے رکھے اور ان سے قبل کسی نے یہ نام نہ تو سنے اور نہ ہی رکھے ۔وہ کہتا بھی ہے کہ ہم نے عیسی نام رکھا ،مریم کا نام رکھا ۔کمال یہ ہے کہ اللہ نے سب کا نام ایک ہی رکھا لیکن حضرت فاطمہ بنت مصطفیٰ کے 9 نام رکھے ہیں ۔پھر جب آپ الفاظ کی بحث میں آئیں گے تو ضروری نہیں ہے کہ اس کانام صفات کے مطابق ہو لیکن اہلبیت میں جناب زہرا کا جو نام ہے وہی ذات ہے ۔جناب فاطمہ کے معنی ہی بچانے والی ہے ۔

محفل میں مہمانان خصوصی کے طور پر انجمن دستہ عباسیہ دہلی کے صدر الحاج سید آصف علی زیدی،عرفان آل محمد فاؤنڈیشن کے چئیر مین سید جاوید عباس ذیدی شانو اور انٹرنیشنل نور مایکرو فلم سینٹر دہلی سے مولانا رضی حیدر زیدی نے شرکت کی جبکہ مہمانان ذی وقار کے طور پر مولانا سید قسیم عباس زیدی ،مولانا نقی حیدر زیدی نے شرکت کی ۔

محفل میں ملک کے مختلف مقامات سے تشریف لائے شعراء نے شہزادۂ کونین کی شان میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔قارئین کی دلچسپی کے لئیے پیش ہیں منتخب اشعار :

میں گلشن ہوں مہک جاتا ہوں میں اشعار کی صورت
لبوں پر جب بھی آتی ہے ثناۓ فاطمہ زہرا
ڈاکٹر گلشن بجنوری

قرآن میں کردار کی تفصیل نہیں ہے
زہرا سے سنو احمد مختار کی باتیں
ڈاکٹر شمس الحسن

اے خداۓ پاک لفظوں کا خزانہ کر عطاء
محو گردش ذہن میں پھر منقبت زہرا کی ہے
ذوالفقار باقر پھندیڑوی

ہے دعا خورشید کی پرور دگار فاطمہ
ہم بقیع میں جیتے جی دیکھیں مزار فاطمہ
خورشید عصری مظفر نگری

اے خداۓ دو جہاں کچھ فکر میں عرفان دے
کیونکہ جو کہنے چلا ہوں منقبت زہرا کی ہے
انجم جعفری کربلائی

فقط بیٹی نہیں ہیں فاطمہ جزوے رسالت ہیں
پیمبر کرتے ہیں تعظیم یہ زہرا کی عظمت ہے
خصال مہدی

یہ صدقہ ذکر اہلبیت کا فرقان ہے اب تک
دعائیں ماں کی ملتی ہیں عنایت فاطمہ کی ہے
مولانا فرقان حیدر

سوال تھا کہ دلہن کس طرح ہوئی زندہ
ملا جواب سبب ہے صلاۃ زہرا کی
کمیل جعفری

جو ہیں سردار جوانان جنا
ایسے شہزادوں کی ماں ہیں فاطمہ
شہنشاہ بجنوری

مجھے یاسر نہ احساس امیر ی ہو بھلا کیونکر
مرے سینے میں عشق آل پیغمبر کی دولت ہے
ڈاکٹر یاسر

ہو رہا ہے دہر میں بنت پیمبر کا نزول
چھا رہی ہے سارے عالم میں بہار فاطمہ
سجاد بجنوری

فرشتہ موت کا در پہ سلامی دیتا ہے
میں گھر میں آؤں اجازت ہے فاطمہ زہرا
معصوم امروہوی

خود رسول پاک جس کو کرتے تھے اٹھ کر سلام
عصمتو والی کوئی خیر النساء ایسی تو ہو
قمر پھندیڑوی

پانی پئیں گے شیر ہرن ایک ڈھال پر
بعد ظہور ہوگا زمانہ بتول کا
حاذق حسن

ان کے علاوہ مولانا امیر رضا پھندیڑوی،پیکر سنبھلی،مولانامیثم جواد ،حسن رضا حسین پوری،محمد رضا پھندیڑوی، محمد علی مظفر نگری، اختر پھندیڑوی نے بھی اپنا کلام پیش کیا اور آخر میں مولانا رئیس جارچوی نے دعائیہ کلمات سے محفل کے اختتام کا اعلان کیا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .