حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر ایرج الٰہی نے اسلامی انقلاب کی 44ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں بڑی تعداد میں شرکت کرنے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ہندوستان کا مؤقف ایران کی خارجہ پالیسی کے لئے بہت اہم ہے۔ انہوں نے گزشتہ مہینوں میں ازبکستان کے دارالحکومت سمرقند میں ایران کے صدر اور ہندوستان کے وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی اس اہم ملاقات سے تہران اور نئی دہلی کے درمیان تعلقات کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔
نئی دہلی میں ایرانی سفارتخانے میں انقلاب اسلامی کی 44ویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ پروگرام میں ہندوستان سمیت مختلف ممالک کے سفارت کار، سیاسی رہنما اور مذہبی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ ایرانی سفیر نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب اسلامی کے مقاصد میں سے ایک ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا بھی رہا ہے۔
اس پروگرام میں شرکت کے لیے پہنچے ہندوستان کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے اس دوران کہا کہ ہندوستان اور ایران کے درمیان بے مثال تہذیبی تعلقات ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ 'ہندوستانی اور ایرانی' ہند آریائی تہذیب سے پہلے ایک خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور مشترکہ زبان بولنے کے علاوہ ساتھ رہتے تھے۔
سونووال نے مزید کہا کہ جدید دور میں ہندوستان اور ایران کے تعلقات باقاعدہ سیاسی رابطوں کی وجہ سے مضبوط، خوشگوار اور ترقی یافتہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور ایران قابل اعتماد شراکت دار ہیں جو دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر تعاون کرتے ہیں۔
اس تقریب میں مہمانوں نے انقلاب اسلامی ایران کی 44ویں سالگرہ کے موقع پر ملت ایران کو مبارکباد بھی پیش کی۔