حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی دہشت گرد کالعدم گروہ کی سرپرستی کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف سے متعصب شخص کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر موصوف نے کنونشن سینٹر اسلام آباد میں کالعدم تنظیم کے تکفیری بانی کے شیطانی مشن کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرکے آئین اور اسلام سے انحراف کیا اور مقدس ناموں کی آڑ میں متنازعہ بل کو منظور کروانے کی دھمکیاں دے رہا ہے ۔خارجی اور ناصبی نظریات کی سرپرستی ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور قومی سلامتی کے اداروں کی توجہ مبذول کروانا چاہتے ہیں کہ وزیر مذہبی امور کالعدم تنظیم کی سرپرستی کرکے ملک میں دہشتگردی فرقہ واریت پھر لانا چاہتے ہیں۔
علامہ سبزواری نے کہا کہ انہیں یاد ہوگا کہ شیطانی کھیل کھیلنے والے اس گروہ نے 90ءکی دہائی میں اس ملک کے ساتھ کیا کچھ کیا تھا۔ کتنی معصوم جانیں ضائع ہو ئیں اور آج تک ملک میں دہشت گردی جاری ہے۔ پشاور کے بعد کراچی میں دہشت گردی کے ہونے والے واقعات سے ریاستی اداروں نے سبق نہیں سیکھا کہ دہشت گرد اسی خارجی اور ناصبی گروہ کے نظریاتی ساتھی ہیں۔ کیا ملک کے ریاستی اداروں کے سمجھنے کے لیے کافی نہیں کہ اس دہشتگردی کے پیچھے اس یزیدی گروہ کا کتنا کردار ہے۔
علامہ سبطین سبزواری نے واضح کیا کہ ہم کانگریسی ملاوں اور یزیدی گروہ کی سازشوں سے آگاہ ہیں، لیکن واضح رہے کہ ہم سر کٹانا جانتے ہیں ،سر جھکا نہیں سکتے۔ قائد اعظم کو کافر اعظم قراردینے والوں کی اولادوں کا شیطانی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔