۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
علامہ سبطین سبزواری

حوزه/ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے رہنما علامہ سبطین سبزواری نے متنازعہ ترمیمی بل پر ملت جعفریہ میں پائی جانے والی تشویش سے پیپلز پارٹی کے رہنما کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ خدا نخواستہ متنازعہ بل پاس ہوگیا تو قومی تقسیم کے ضیائی مارشل لاء سے بھی زیادہ زہریلے اثرات مرتب ہوں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماءکونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں قاسم علی قاسمی، صغیر عباس ورک اور احسن رضوی بھی شامل تھے۔

علامہ سبطین سبزواری کی پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضی سے ملاقات؛ ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال

علامہ سبطین حیدر سبزواری نے ملکی سیاسی صورت حال خاص طور پر متنازعہ فوجداری ترمیمی بل پر ملت جعفریہ میں پائی جانے والی تشویش سے پیپلزپارٹی کے رہنماکو آگاہ کیا ۔ انہوںنے کہا کہ متنازعہ بل پیش خدانخواستہ سینیٹ سے پاس ہوگیا تو قوم کی تقسیم میں ضیا ءالحق کی مارشل لاءسے بھی زیادہ زہریلے اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے زور دیا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت تک ملت جعفریہ میں پائی جانے والی تشویش کو پہنچایا جائے۔

شیعہ علماءکونسل کے رہنما نے واضح کیا کہ متنازعہ فوجداری ترمیمی بل قرآن وسنت، اور آئین پاکستان کے خلاف ہے۔غیر اسلامی بل قوم میں انتشار پیدا کرنے کی شیطانی سازش ہے ۔قائدملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے اسے یکسر مسترد کردیا ہے۔ یہ بل کالعدم بازاری تکفیری دہشت گرد گروہ کی طرف سے پیش کیا گیا ہے۔ ملکی استحکام اور بقا کے خلاف اور قوم میں تفریق پیدا کرنے کی اس کوشش کو ناکام بنانا تمام محب وطن قومی سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے۔ سید حسن مرتضیٰ نے یقین دہانی کروائی کہ وہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو حالات سے آگاہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے خلاف کوئی قانون سازی نہیں کی جاسکتی۔ پاکستان میں بسنے والے تمام طبقات کو مذہبی آزادی حاصل ہے،کوئی ایسی قانون سازی نہیں ہونی چاہیے، جس سے کسی بھی مکتبہ فکر کے حقوق کی پائمالی کا اندیشہ ہو۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .