۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
علی نقوی

حوزه/ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے ترجمان نے کہا کہ نجی سکول میں غاصب صہیونی ریاست کا جھنڈا حضرت قائد اعظم محمد علی جناح (رح) کے نظریے سے کھلا اختلاف ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبۂ سندھ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نجی تعلیمی ادارے میں منعقدہ تقریب میں قبلہ اول پر قابض صہیونی ریاست اسرائیل کا جھنڈا اٹھانا قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار سے کھلا اختلاف اور امت مسلمہ سے غداری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ظالم و جابر اور لاکھوں مسلمانوں کے قتل میں ملوث صہیونی ریاست کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلقات کی بحالی جیسے اقدامات کی راہ میں سب سے پہلے ہم رکاوٹ ہوں گے اور بانی پاکستان اور مفکر پاکستان کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے کسی طور ظالم و جابر صہیونی ریاست کی حمایت نہیں کریں گے۔

شیعہ علماء کونسل صوبۂ سندھ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل سے تعلقات کرنے والوں کو ہر صورت روکا جائے گا، تمام پاکستانی اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطین و قبلہ اول کی آزادی تک یہ حمایت جاری رکھیں گے۔

علی نقوی نے حکومت سندھ بالخصوص وزارتِ تعلیم اور پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نجی سکول کے مذکورہ عمل کے حوالے سے فلفور کاروائی کی جائے اور سکول انتظامیہ کے خلاف بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رح کے افکار و نظریات سے انحراف پر تحقیقاتی کاروائی کی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کیمبرج، او لیول کے نصاب سے فلسطین اسرائیل تنازعہ اور خلیج کے حوالے سے موضوعات کا خارج کیا جانا تاریخ کے ساتھ غداری اور آنے والی نسل کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے! پہلے سرکاری ادارے کے اینکر پرسن کا اسرائیل جانا اور اب یہ اقدامات اسرائیل سے متعلق ہمدردی پیدا کرنا اور نئی نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے جسے کسی طور قبول نہیں کیا جاسکتا، حکومت سے مسائل کے حل کیلئے فلفور اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .