تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَقَدْ آتَيْنَا مُوسَى الْكِتَابَ وَقَفَّيْنَا مِن بَعْدِهِ بِالرُّسُلِ ۖ وَآتَيْنَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ الْبَيِّنَاتِ وَأَيَّدْنَاهُ بِرُوحِ الْقُدُسِ ۗ أَفَكُلَّمَا جَاءَكُمْ رَسُولٌ بِمَا لَا تَهْوَىٰ أَنفُسُكُمُ اسْتَكْبَرْتُمْ فَفَرِيقًا كَذَّبْتُمْ وَفَرِيقًا تَقْتُلُونَ ﴿بقره، 87﴾
ترجمہ: البتہ ہم نے موسیٰ کو کتاب (توراۃ) عطا کی۔ اور ان کے بعد ہم نے پے در پے رسول بھیجے اور عیسیٰ بن مریم کو کھلی نشانیاں عطا کیں اور روح القدس کے ذریعہ سے ان کی تائید کی۔ (اس کے باوجود) جب بھی کوئی رسول تمہاری خواہشات نفسی کے خلاف کوئی حکم لے کر تمہارے پاس آیا تو تم نے تکبر کیا سو بعض کو جھٹلایا اور بعض کو قتل کر ڈالا۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ حضرت موسیٰ انبیائے الہٰی میں سے تھے اور صاحبِ کتاب تھے.
2️⃣ بنی اسرائیل کی طرف بہت سے انبیاء بھیجے گئے.
3️⃣ اللہ تعالٰی نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بہت سے معجزات اور واضح دلائل عنایت فرمائے.
4️⃣ حضرت عیسٰی علیہ السلام حضرت موسیٰ علیہ السلام کی شریعت کے تابع نہ تھے.
5️⃣ یہودیوں کی نفسانی خواہشات سے مطابقت اور عدم مطابقت انبیا علیہم السلام کے پیغامات کو قبول کرنے یا قبول نہ کرنے کا معیار تھا.
6️⃣ یہود نفس پرست لوگ اور احساس برتری کی نفسیات کے مالک تھے.
7️⃣ بعثت کے یہود تکبرانہ نفسیات، نفس پرستی اور انبیاء علیہم السلام کی مخالفت کرنے میں اپنے اسلاف کی طرح تھے.
8️⃣ نفس پرستی اور احساس برتری ان رذائل میں سے ہیں جو انسان کو گناہانِ کبیرہ کے ارتکاب کی ترغیب دلاتی ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•