تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ
بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَقَدْ جَاءَكُم مُّوسَىٰ بِالْبَيِّنَاتِ ثُمَّ اتَّخَذْتُمُ الْعِجْلَ مِن بَعْدِهِ وَأَنتُمْ ظَالِمُونَ ﴿بقرہ، 92)
ترجمہ: اور یقینا موسیٰ تمہارے پاس کھلے ہوئے معجزے لے کر آئے پھر بھی تم ایسے ظالم تھے کہ ان کے (کوہ طور پر جانے کے) بعد گوسالہ کو (معبود) چُن لیا۔
📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕
1️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام کے پاس اپنی نبوت کے اثبات کے لیے بہت سارے دلائل اور معجزات تھے.
2️⃣ انبیاء بنی اسرائیل میں سے حضرت موسٰی علیہ السلام کی شخصیت نہایت اہم تھی.
3️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم نے آپ کی عدم موجودگی میں بچھڑے کی پوجا اختیار کر لی.
4️⃣ الہٰی رہبروں اور انبیاء علیہم السلام کے اپنی امت سے چلے جانے کے باعث ان میں انحراف کا خطرہ ہوتا ہے.
5️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام کے دلائل اور معجزات کا مشاہدہ کرنے کے باوجود یہودیوں نے حضرت موسٰی علیہ السلام کی رسالت کی مخالفت کی.
6️⃣ حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم کا مرتد ہونا اور بچھڑے کی پوجا اختیار کرنا ان کے مظالم میں سے تھا.
7️⃣ غیر خدا کی پرستش ظلم ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•