۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍گناہگاروں كى عمر جتنى بھى طولانى ہو عذاب الہى سے نجات كا موجب نہيں ہوسكتی۔ يہوديوں كے دنيا پرستى پر مبنى اعمال و كردار پر اللہ تعالى ناظر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَلَتَجِدَنَّهُمْ أَحْرَصَ النَّاسِ عَلَىٰ حَيَاةٍ وَمِنَ الَّذِينَ أَشْرَكُوا ۚ يَوَدُّ أَحَدُهُمْ لَوْ يُعَمَّرُ أَلْفَ سَنَةٍ وَمَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهِ مِنَ الْعَذَابِ أَن يُعَمَّرَ ۗ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِمَا يَعْمَلُونَ ﴿بقرہ، 96﴾

ترجمہ: اور (اے نبی!) تم ان کو سب لوگوں سے حتیٰ کہ مشرکوں سے بھی بڑھ کر زندگی کا حریص پاؤ گے ان میں ہر ایک چاہتا ہے کہ کاش اسے ایک ہزار سال کی عمر ملے حالانکہ اس قدر عمر کا مل جانا بھی اسے خدا کے عذاب سے نہیں بچا سکتا اور یہ لوگ جو کچھ کر رہے ہیں اللہ اسے خوب دیکھ رہا ہے۔

📕 تفســــــــیر قــــرآن: 📕

1️⃣ زندہ رہنے اور طولانى عمر حاصل كرنے ميں حريص ترين لوگ يہود ہيں۔
2️⃣ ہر طرح كى دنياوى زندگى، (چاہے جتنى بھى پست ہو) اس پر يہودى حريص ہيں اور دل وابستہ كيے ہوئے ہيں۔
3️⃣ يہوديوں كى روش اور چال ڈھال ان كى دنياوى زندگى كے بارے ميں شديد حرص اور موت سے خوف كى دليل ہے۔
4️⃣ يہوديوں كا دنياوى زندگى سے تعلق اور دنيا سے ان كى محبت كا نماياں ہونا اس امر ميں مانع ہے كہ وہ لوگ اخروى زندگى كا اشتياق و شوق ركھتے ہوں يا موت سے خوف نہ كھانے كا اظہار كريں۔
5️⃣ يہوديوں كا دنيا پرست ہونا قرآن كريم كى پيشن گوئيوں ميں سے ہے۔
6️⃣ يہوديوں كا ہر فرد ہزار سال كى طولانى زندگى كا خواہشمند ہے۔
7️⃣ دنيا سے محبت اور اس كى خاطر طولانى عمر كى آرزو كرنا ناپسنديدہ اور مكروہ صفت ہے۔
8️⃣ گناہگاروں كى عمر جتنى بھى طولانى ہو عذاب الہى سے نجات كا موجب نہيں ہوسكتی۔
9️⃣ يہوديوں كے دنيا پرستى پر مبنى اعمال و كردار پر اللہ تعالى ناظر ہے۔

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
📚 تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .