۲۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۰ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 18, 2024
عطر قرآن

حوزہ؍اللہ تعالیٰ، انبیاء علیہم السلام اور فرشتوں کے دشمن کافر ہیں۔حضرت جبرائیل و حضرت میکائیل علیہما السلام کے دشمن کافر ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی؍

تفسیر؛عطر قرآن:تفسیر سورۂ بقرہ

بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
مَن كَانَ عَدُوًّا لِّلَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبْرِيلَ وَمِيكَالَ فَإِنَّ اللَّـهَ عَدُوٌّ لِّلْكَافِرِينَ ﴿بقرہ، ٩٨﴾

ترجمہ: جو کوئی اللہ، اس کے فرشتوں، اس کے رسولوں اور (خاص کر) جبرئیل و میکائیل کا دشمن ہو تو بے شک اللہ بھی کافروں کا دشمن ہے۔

تفســــــــیر قــــرآن:

1️⃣ جو لوگ فرشتوں اور انبیاء علیہم السلام کے دشمن ہیں اللہ تعالیٰ ان کا دشمن ہے.
2️⃣ جو حضرت جبرائیل اور حضرت میکائیل علیہما السلام سے دشمنی رکھے اللہ تعالیٰ اس کا دشمن ہے.
3️⃣ فرشتے اور انبیاء علیہم السلام اللہ تعالیٰ کے ہاں بہت زیادہ مقام و منزلت کے حامل ہیں.
4️⃣ حضرت جبرائیل اور حضرت میکائیل علیہما السلام باقی فرشتوں کی نسبت اللہ تعالیٰ کے نزدیک زیادہ مقام و منزلت رکھتے ہیں.
5️⃣ انبیائے الہٰی، فرشتوں حتیٰ حضرت جبرائیل سے بھی افضل ہیں.
6️⃣ اللہ تعالیٰ، انبیاء علیہم السلام اور فرشتوں کے دشمن کافر ہیں.
7️⃣ حضرت جبرائیل و حضرت میکائیل علیہما السلام کے دشمن کافر ہیں.
8️⃣ خداوند متعال كفار كا دشمن ہے.

•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .